۔
پاکستان میں دو قسم کے لوگ ہیں ایک جن کا ظاہر نیک لگتا ہے اور ایک "یک" یعنی کھوچل یا شرارتی قسم کے لوگ ہوتے ہیں پاکستان میں یہ مشہور ہے کہ علماء خراب ہیں اس قوم کی حالت ان کی ہی وجہ سے خراب ہوئی ہے لیکن اگر آپ مساجد جا کر دیکھیں تو نمازیوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے فجر کے وقت تو اس قوم سے ویسے ہی نہیں اٹھا جاتا کیونکہ رات بھر فون پر محبت کرنے کے بعد آنکھ کہاں کھلتی ہے جب مساجد میں لوگ آئیں گے ہی نہیں تو بے چارے علماء ان کو خراب کیسے کریں گے ایک وقت تھا مفتی حضرات فتوی دیا کرتے تھے لیکن اب ان کو بھی کوئی نہیں پوچھتا تو پھر اصل خرابی کہاں ہے تو جناب اصل خرابی یہ "یک"لوگ ہیں ایک شخص کو اللہ نے توقیق دی اور اس نے داڑھی رکھ لی اب اگر وہ کسی سینما میں چلا گیا کسی ڈانس پارٹی میں چلا گیا تو بس اس کا جینا حرام ہوگیا، ان "یک"لوگوں نے سب سے پہلے فتوی لگانا ہے کہ جناب داڑھی کا احترام کرنا چاہیئے آپ کا یہاں کیا کام ہے، ارے سینما دیکھنا تو آپ کیلئے حرام ہے گویا داڑھی رکھنا ایک جرم بن گیا ہے جب ایک بندہ داڑھی رکھتا ہے تو ہر کوئی اس پر نظر رکھتا ہے اس نے جہاں کوئی غلط کام کیا اور بس اس کی عزت کا فالودہ بنا دیا اسے پھر عام انسان سمجھا ہی نہیں جاتا ، یہ کہنا بالکل بجا ہے کہ مسلمانوں نے ہی اپنا دین خراب کیا ، پاکستان میں دو قسم کے باریش ہیں ایک وہ جنہوں نے دین کی تعلیم حاصل کی اور ایک وہ جنہوں نے عام تعلیم حاصل کی لیکن داڑھی رکھ لی مگر پاکستان میں ہر داڑھی والے کو مولوی ہی سمجھا جاتا ہے اور اس سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ اچھا ہی ہونا چاہیئے اور خود بھلے شراب پیتے ہوں زنا کرتے ہوں سود کھاتے ہوں لیکن یہ ہی کام کوئی داڑھی والا کرے تو اس کو جہنم تک چھوڑ کر آئیں گے ، اس ملک میں کلین شیو افراد کی تعداد باریش سے بہت زیادہ ہے اور ظاہر ہے برے کام بھی کلین شیو ہی زیادہ کرتے ہیں لیکن فرق یہ ہے کہ کلین شیو حضرات یہ سمجھتے ہیں کہ ان کو برا کام کرنے کی اجازت ہے اور ان سے یہ برداشت نہیں ہوتا کہ کوئی باریش غلط کام کرے ، ایک کلین شیو گالی دے کوئی اتنی توجہ بھی نہیں دیتا لیکن ایک داڑھی والا دیدے تو بس سارے اسلام کی ایسی تیسی کردی جاتی ہے، سینکڑون کلین شیو حضرات ہیں جن کا پیٹ باہر نکلا ہوتا ہے لیکن ہمیں مولوی کا پیٹ ہی نظر آتا ہے ، میں دعوی کے ساتھ کہتا ہوں کہ اس ملک کی اکثریت کسی مولوی کی نہیں سنتی لیکن برا بھلا اسی کو کہتی ہے ، اسلام کو باریش مسلمان نے اتنا نقصان نہیں پہنچایا جتنا کلین شیو مسلمان نے پہنچایا ہے اللہ نے ہر انسان کو عقل دی ہے آنکھیں دی ہیں زبان دی ہے اور ہر ایک سے اس کے اعمال کے بارے میں ہوچھا جائے گا لیکن یہ "یک "لوگ سمجھتے نہیں اور شاید کبھی نہیں سمجھیں گے
،
زریابیاں
،
زریابیاں
No comments:
Post a Comment