کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتا ہے
جو اتنا کھاتا ہوں کہاں چلا جاتا ہے
زریاب شیخ کا پیٹ ہے یا پھر کنؤاں
کسی کی سجھ میں کچھ نہیں آتا ہے
۔
یہ پیٹ بھی بڑا عجیب ہے شادی سے پہلے نکل آۓ تو باپ بیٹی کو مار دیتا ہے شادی کے بعد نکلے تو غربت مار دیتی ہے اور اگر نہ نکلے تو دنیا افسوس کر کر کے ہی پاگل کر دیتی ہے اور اگر ہر سال نکلے تو حیران ہو ہو کر پاگل ہو جاتی ہے اگر مرد کا شادی سےپہلے نکلے دنیا تب بھی مذاق اڑاتی ہے بعد میں نکلے تب بھی اڑاتی ہے پیٹ کیلۓ ایک مجبور عورت اپنا جسم بھی بیچ دیتی ہے ارے کیا کرے گھر والوں کا پیٹ بھی تو پالنا ہے بچے کا پیٹ خالی ہو تو نہ دن کو چین آتا ہے نہ رات کو نیند آتی ہے کچھ لوگ پیٹ کو رشوت اور سود کی آگ سے بھرتے ہیں شاید اسی لۓ ان کو گیس کا مسلہ رہتا ہے آگ ہوگی تو دھواں تو نکلے گا عورت ماں بنے تو پیٹ پر ہاتھ رکھ رکھ کر دیکھتی ہے بچہ ٹھیک ہے اور بندے کا پیٹ بڑھے تو ہاتھ رکھ رکھ کر دیکھتا ہے کہاں کہاں جگہ خالی ہے یہ پیٹ ہی ہے جس نے اتنے فرقے بنا ڈالے کسی نے اپنی مسجد بنا ڈالی تو کسی نے مزار بنا ڈالے لٰیکن پیٹ ہے کہ بھرتا ہی نہیں اور اگر خالی ہو تو دماغ کام کرتا ہی نہیں کمال ہے پیٹ خالی ہو تو بندہ تڑپ تڑپ کر مر جاتا ہے اور بھرا ہو تو مزید بھرنے کی تڑپ مار دیتی ہے جان لیجیئے صاحب یہ پیٹ تب تک نہیں بھرے گا جب تک تو اپنے نفس کی پوجا کرے گا
۔
زریابیاں
زریاب شیخ کا پیٹ ہے یا پھر کنؤاں
کسی کی سجھ میں کچھ نہیں آتا ہے
۔
یہ پیٹ بھی بڑا عجیب ہے شادی سے پہلے نکل آۓ تو باپ بیٹی کو مار دیتا ہے شادی کے بعد نکلے تو غربت مار دیتی ہے اور اگر نہ نکلے تو دنیا افسوس کر کر کے ہی پاگل کر دیتی ہے اور اگر ہر سال نکلے تو حیران ہو ہو کر پاگل ہو جاتی ہے اگر مرد کا شادی سےپہلے نکلے دنیا تب بھی مذاق اڑاتی ہے بعد میں نکلے تب بھی اڑاتی ہے پیٹ کیلۓ ایک مجبور عورت اپنا جسم بھی بیچ دیتی ہے ارے کیا کرے گھر والوں کا پیٹ بھی تو پالنا ہے بچے کا پیٹ خالی ہو تو نہ دن کو چین آتا ہے نہ رات کو نیند آتی ہے کچھ لوگ پیٹ کو رشوت اور سود کی آگ سے بھرتے ہیں شاید اسی لۓ ان کو گیس کا مسلہ رہتا ہے آگ ہوگی تو دھواں تو نکلے گا عورت ماں بنے تو پیٹ پر ہاتھ رکھ رکھ کر دیکھتی ہے بچہ ٹھیک ہے اور بندے کا پیٹ بڑھے تو ہاتھ رکھ رکھ کر دیکھتا ہے کہاں کہاں جگہ خالی ہے یہ پیٹ ہی ہے جس نے اتنے فرقے بنا ڈالے کسی نے اپنی مسجد بنا ڈالی تو کسی نے مزار بنا ڈالے لٰیکن پیٹ ہے کہ بھرتا ہی نہیں اور اگر خالی ہو تو دماغ کام کرتا ہی نہیں کمال ہے پیٹ خالی ہو تو بندہ تڑپ تڑپ کر مر جاتا ہے اور بھرا ہو تو مزید بھرنے کی تڑپ مار دیتی ہے جان لیجیئے صاحب یہ پیٹ تب تک نہیں بھرے گا جب تک تو اپنے نفس کی پوجا کرے گا
۔
زریابیاں
No comments:
Post a Comment