ڈرامے کا نام ، میرے صنم کی جھاڑ اور جھاڑو :p
۔
فلم کی عکسبندی کی تاریخ یکم دسمبر 2015ء
دوپہر ایک بجے سے ڈیڑھ بجے کے درمیان
۔
جھاڑو لانے سے پہلے
۔
صبح سے کہہ رہی ہوں جھاڑو لا دو جھاڑو لا دو لیکن آپ ہیں کہ سنتے ہی نہیں ، بس کمپیوٹر پر بیٹھے رہتے ہیں جب تک آپ کو جھاڑو نہیں آپ نے جھاڑو لا کر نہیں دینا۔۔
۔
جھاڑو لے کر آنے کے بعد
۔
یہ جھاڑو ہے سمجھایا بھی تھا کہ جھاڑو دیکھ کر لانا اس سے تو صحیح طرح صفائی بھی نہیں ہوگی ایک تو سمجھاتی کچھ ہوں سمجھتے کچھ ہیں
۔
جھاڑو پھیرتے ہوئے
۔
دماغ خراب کردیا ہے اس جھاڑو نے، صفائی ہی نہیں ہورہی دل کر رہا ہے توڑ ڈالوں اس جھاڑو کو ، کمر درد ہوگئی ہے اس جھاڑو سے
۔
اور میں فیس بک پر بیٹھا سوچ رہا ہوں :D
۔
.
میری ساری محنت پر جھاڑو پھر گیا :D
.
.
زریابیاں
زریاب شیخ
No comments:
Post a Comment