Sunday, January 3, 2016

جب گھر سے باہر نکلتا ہوں

میں جب گھر سے باہر نکلتا ہوں تو ہر طرح کے لوگ نظر آتے ہیں جب کسی بے پردہ عورت کو دیکھتا ہوں تو یہ نہیں کہتا کہ یہ اللہ کی نافرمان ہے بلکہ نظر جھکا لیتا ہوں کیونکہ مجھ سے میرے عمل کے بارے میں پوچھ گچھ ہونی ہے ، مجھے جب کوئی گالی دیتا ہے تو میں اس کو گالی نہیں دیتا کیونکہ اگر ایسا کروں گا تو اس میں اور مجھ میں کیا فرق رہ گیا ، میں اللہ کی رضا کیلئے اس کو معاف کر دیتا ہوں خاموش رہتا ہوں کیونکہ اللہ کہتا ہے معاف کرنا بدلہ لینے سے زیادہ بہتر ہے، میں جب کسی غریب کو دیکھتا ہوں تو اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے مجھے محتاج نہیں بنایا وہ چاہتا تو مجھے کسی جھونپڑی میں بھی پیدا کر سکتا تھا میں جب کسی امیر کو دیکھتا ہوں تو دعا کرتا ہوں کہ اللہ اس کو اور دے اور مجھے بھی دے کیونکہ اللہ کے خزانوں میں تو کوئی کمی نہیں، میں ہمیشہ ڈرتا ہوں کہ میرے لفظوں سے کسی کی دل آزاری نہ ہو کسی سے نفرت دل میں نہیں رکھتا بلکہ دل میں اتنا ظرف رکھا ہوں کہ دوسروں کو معاف کر سکوں کیونکہ میرے نبی ﷺ نے اپنی امت کی مغفرت کی دعا کی وہ تو محبت کرنے والے تھے تو میں کیوں اپنے دل میں نفرت پالوں، رات کو سونے سے پہلے اپنے آپ کا محاسبہ کرتا ہوں کسی کا دل تو نہیں دکھایا کیا پتہ میں کل زندہ نہ رہوں، اللہ کہتا ہے تم میرے بندوں سے محبت کرو میں تم سے محبت کروں گا ، تم میرے بندوں کے عیب چھپاؤ میں قیامت والے دن تمھارے چھپاؤں گا
۔
زریاب شیخ

No comments:

Post a Comment