Sunday, January 3, 2016

ایک صاحب کی نئی نئی شادی ہوئی موصوف جمعہ کا خطبہ سن رہے تھے مولانا صاحب نے امت میں اضافہ کی حدیث اس جوش سے بیان کی کہ ان کے 8 سال میں 6 بچے ہوگئے رزق کی تنگی ہوگئی تنخواہ پہلے ہی کم تھی لڑائی جھگڑے ہوتے رہے ایک دن بیگم نے بچوں سمیت خودکشی کرلی بے چارے گھر کے باہر بیٹھے رو رہے تھے میں وہاں سے گزرا اور بولا جناب کیا ہوا تو سارا ماجرا سنایا ،، میں نے کہا کہ جناب آپ کے بچوں کا قاتل تو امام مسجد ہے کیونکہ اس نے آپ کو ساتھ میں یہ حدیث نہیں بتائی کہ اولاد اور مال کو فتنہ قرار دیا گیا ہے کیا انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ جہنم میں سب سے زیادہ عورتیں ہوں گی جو مردوں کو بھی ساتھ لے کر جائیں گی وہ جہنم میں کیوں جائیں گی ، ظاہر ہے آبادی زیادہ ہوگی تو غربت میں اضافہ ہوگا لوگ حرام کی طرف جائیں گےاور زنا پھر عام ہوگاپھر میں بولا کہ کیا امام مسجد نے یہ حدیث نہیں بتائی کہ اگر کسی کی دو بیٹیاں ہوں اور وہ ان کی اچھی تربیت کرے تو جنت مین سونے کا تاج ہنایا جائے گا ، میں نے کہا کہ امت میں اضٖافہ کا مطلب صرف بچے پیدا کرنا نہیں غیر مسلموں کو اسلام کے دائرے میں داخل کرنا بھی ہے امتی وہ ہے جو دین پر اور سنت پر عمل بھی کرے جس پر اللہ کے نبی ﷺ فخر بھی کریں ایک گندے اور سود خور مسلمان پر اللہ کے نبی ﷺ کبھی فخر نہیں کریں گے ، ایک طرف لوگ کہتے ہیں کہ عورت ہی نسل کو سنوارتی ہے تو جب بچوں کی فوج ہوگی تو وہ کیسے سنوارے گی کہاں سے تربیت کرے گی کیسے اخلاقیات سکھائے گی ، میں بولا کہ اسلام تو ایک بہترین مذہب ہے لیکن اس کو سمجھنے کیلئے عقل کی ضرورت ہے اور اتفاق سے مسلمانوں کی اکثریت عقل سے پیدل ہے اس لئے لچے لفنگے نوجوانوں کی کثرت ہو رہی ہے
۔
زریابیاں

No comments:

Post a Comment