نازوں اور لاڈ پیار میں پلنے والی ایک لڑکی اپنا سب کچھ چھوڑ کر جب اپنے شوہر کے پاس آتی ہے تو اس کو بڑا مان ہوتا ہے کہ جس کو اس نے صرف تین لفظوں میں اپنی عزت اور اپنا سب کچھ سونپ دیا ہے وہ اس کے ناز نخرے اٹھائے گا لیکن بے چاری بھول جاتی ہے کہ وہ بیوی نہیں نوکرانی بن چکی ہے، بیوی صبح اٹھے آپ کو ناشتہ دے دوپہر کا کھانا بنائے رات کا کھانا بنائے گھر کو دیکھے بچوں کو دیکھے اور رات کو جب شوہر آئے تو اس کی خدمت کرے اور جب تھک جائے اور اس کا دل چاہے کوئی اس کی بھی خدمت کرے تو صرف دل میں ہائے ہائے کرنے کے اور وہ کر بھی کیا سکتی ہے، شوہر بیمار ہو تو بیوی اس کا بچوں کی طرح خیال کرتی ہے سر درد ہے تو سر دباتی ہے لیک جب وہ بیمار ہوجائے تو بندہ پرواہ ہی نہیں کرتا ، ہم میں سے کتنے مرد ہیں جنہوں نے کبھی اپنی بیوی کو چائے ہی بنا کر دی ہو، یا اس کو کھانا بنا کر دیا ہو اس کے کاموں میں ہاتھ بٹایا ہو ، کیا بیوی کا سر دبانا یا پیر دبانا گناہ ہے ، کیا اپنی بیوی سے محبت گناہ ہے ، ہم تو مرد ہیں مرد بس یہ چاہتا ہے کہ بیوی غلاموں کی طرح آگے پیچھے، حیرت ہے ایسے مردوں پر جو اپنی بیوی کو چھوڑ کر جو ان کیلئے حلال ہے دوسروں کے ساتھ ٹائم پاس کرتے رہتے ہیں یہ وہ ناشکرے ہیں جو اپنی بیوی کو دال برابر سمجھتے ہیں ، یقین کریں پاکستان میں 90 فیصد مرد غیر عورتوں ، لڑکیوں سے ٹھرک کرتے ہوں گے اور وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ ہر عمل کا رد عمل بھی ہوتا ہے۔
۔
زریاب شیخ
۔
زریاب شیخ
No comments:
Post a Comment