میں قبرستان میں ایک لاوارث قبر پر فاتحہ خوانی کیلۓ کھڑا تھا دعا کے بعد وہاں سے نکلا تو گورکن نے کہا کہ کیا آپ اس قبر میں دفن لڑکی کو جانتے ہیں میں بولا ہاں جانتا ہوں یہ میری ایک مسلمان بہن تھی وہ بولا کہ ایسا کیا ہوا جو اسے لاوارث قرار دے کر دفنا دیا گیا ، میں نے کہا کہ یہ بہت بھولی تھی بس اکیڈمی میں ایک لڑکے سے محبت کر بیٹھی اس نے میٹھے لفظوں کے جال میں پھنسایا اور ایک دن ملنے کیلۓ گھر بلایا شیطان نے محبت پر اعتبار کروایا اور بے چاری ملنے چلی گئی وہاں اس کے محبوب نے دوستوں سے ملکر اس کی عزت لوٹ لی جس کو کبھی باپ نے تھپٍڑ بھی نہ مارا تھا جس کو ماں نے کبھی ڈانٹا بھی نہیں تھا ان ظالموں نے اس کے جسم کو نوچ ڈالا اور وہ چیخ چیخ کر مر گئ ، میں نے بولا گورکن سے کبھی زندہ بکرے کی کھال اترتے دیکھی ہے تو بولا زندہ بکرے کی کھال کون اتارتا ہے صاحب اسے تو بہت تکلیف ہوتی ہے میں بولا جب کسی لڑکی کی عزت لوٹی جاتی ہے نہ تو اسے ایسے ہی تکلیف ہوتی ہے اس بے چاری کے گھر والوں نے بھی اپنا ماننے سے انکار کردیا اور یہاں لاوارث قرار دے کر دفن کردیا گیا، میں نے اسے کہا کہ اس قبرستان میں کتنے لاوارث دفن ہیں لیکن ہم نے کبھی کسی کیلۓ فاتحہ نہیں کی کیا ہم اتنے خود غرض ہیں
۔
زریابیاں
۔
زریابیاں
No comments:
Post a Comment