کہتے ہیں عورت عورت کی دشمن ہوتی ہے لیکن ہم یہ کیوں نہیں کہتے کہ عورت ہی عورت کی بہترین دوست بھی ہوتی ہے ہم یہ تو کہتے ہیں کہ عورت ہی گھر کو جہنم بناتی ہے لیکن ہم یہ کیوں نہیں کہتے کہ عورت ہی تو گھر کو جنت بھی بناتی ہے اس وقت معاشرہ تیزی سے برائی کی طرف جا رہا ہے جس کی ایک وجہ لڑکیوں کی شادیاں نہ ہونا ہے لیکن دوسری بڑی وجہ لڑکیوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہے اگر آج پاکستان کی عورت نے اپنی زات کی بجائے اس معاشرے کا سوچا تو ہی وہ ملک کو مستقبل میں برائی سے بچا سکتی ہے ورنہ وہ دن دور نہین جب گھر گھر میں زنا عام ہوگا اور کوئی روک نہیں سکے گا، آج کی عورت کو اپنا دل بڑا کرنا پڑے گا اور مرد کو دوسری شادی کی اجازت دینا ہوگی لیکن دوسری طرف نئی آنے والی عورت کو زیادہ محنت کرنا ہوگی اور پہلی بیوی کے دل سے اس خوف کو ختم کرنا ہوگا کہ کہین شوہر اسے بھول ہی نہ جائے ، عورت ہی مرد کو سمجھا سکتی ہے دوسری بیوی اگر چاہے تو اپنے اور پہلی بیوی کے حقوق میں توازن رکھ سکتی ہے اس معاشرے کو ایسی عورتوں کی ضرورت ہے زنا ختم کرنے کیلئے عورت کو ہی آگے بڑھنا ہوگا ہمارے معاشرے میں ایسی بے تحاشا خواتین ہیں جو جوانی میں ہی بیوہ ہوگئیں جن کو سہاروں کی ضرورت ہے اللہ کی رضا اور خوشنودی کیلئے اور اس معاشرے کی بہتری کیلئے انہیں ہی کچھ کرنا ہوگا وہ دن دور نہیں جب ہر گھر میں لڑکیوں کے بال سفید ہونے لگیں گے اور ایسے وقت میں برائی اتنی بڑھ جائے گی کہ پھر ہر کوئی پچھتائے گا، دوزخ میں سب سے زیادہ عورتیں ہی ہوں گی لیکن اگر مسلمان عورتیں متحد ہوجائیں تو جنت ان کے قدموں میں ہوگی معاشرے کو سدھارنا بہت بڑی نیکی ہے
۔
زریاب شیخ
۔
زریاب شیخ
No comments:
Post a Comment