اکستان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ گندی ویب سائیٹس دیکھنے والا ملک ہے اس کی شاید ایک وجہ یہ ہے کہ ہماری قوم ان ملکوں سے بہت بہتر ہے جو دیکھنے کی بجائے اپنی نفسانی خواہش کو عملی جامہ پہناتے ہیں اور ہماری نوجوان نسل پھر بھی اتنی اچھی ہے کہ صرف دیکھ کر ہی اپنی صحت اور دماغ خراب کرتی رہتی ہے کچھ تو اللہ کا خوف اور کچھ پکڑے جانے کا خوف ابھی بھی ہماری نوجوان نسل کو بچا رہا ہے، انسان کی ایک فطرت ہے وہ ایک چیز دیکھ دیکھ کر اکتا جاتا ہے پاکستان میں پہلے لوگ چھپ چھپ کر غلط فلمیں دیکھتے تھے پھر ڈش آگئی اس کے بعد انٹرنیت اور اب موبائل نے ہر نوجوان کو یہ سہولت با آسانی میسر کردی ہے شاید یہ ہی وجہ ہے کہ نئی نسل جوان ہوتے ہی محبت میں مبتلا ہو جاتی ہے اور لڑکا ہو یا لڑکی بس سب کچھ لٹانے کے درپے ہوتے ہیں، بچوں سے جنسی زیادتی کی ایک بڑی وجہ یہ فلمیں ہی ہیں کیونکہ باہر کہ ملکوں میں سب سے زیادہ برا حال ہے وہاں پر سخت قانون ہونے کے باوجود اس کام کو روکا نہیں جاسکا پچھلے دنوں بچوں سے زیادتی کی دنیا کی سب سے بڑی ویب سائیٹ کے خلاف کارروائی کی گئی سینکڑوں لوگوں کو گرفتار کیا گیا لیکن یہ کام ایسا ہے جو کم ہونے کی بجائے بڑھتا ہی جا رہا ہے ، ہمارے والدین اتفاق سے اپنے بچوں کا کمپیوٹر ہو موبائل ہو دیکھنے کی بھی زحمت نہیں کرتے ایک تو ویسے ہی ان کو ٹیکنالوجی کا علم نہیں اور دوسرا جب کچھ برا ہو جائے تو حکومت کو ہی کوستے ہیں لیکن اپنی ذمہ داری کا بالکل بھی احساس نہیں کرتے، چھوٹے چھوٹے بچوں کے چہروں سے معصومیت ختم ہوتی جا رہی ہے چھوٹی چھوٹی بچیاں وقت سے پہلے ہی جوان ہو رہی ہیں جو کسی خطرے سے کم نہیں لیکن باپ کہتا ہے کہ ماں کا کام ہے اور ماں کی ویسے ہی اولاد نہین سنتی ، والدین کی نااہلی کا نتیجہ ہے کہ پاکستان میں بھی بارہ سے تیرہ سال کی لڑکیاں ماں بن رہی ہیں، ہم سب کو مل کر اس بارے میں سوچنا ہوگا اپنے ارد گرد بچوں پر نظر رکھنی ہوگی اس ملک کے بچے اس ملک کا مستقبل ہیں اور اپنے مستقبل کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے آگر آج ہم نے کچھ نہ کیا تو اس ملک کی تباہی میں ہمارا بھی ہاتھ ہوگا
۔
زریابیاں
۔
زریابیاں
No comments:
Post a Comment