Monday, January 11, 2016

اپنے گھر سے اپنے گھر تک ۔۔۔۔۔۔

یہ میرا گھر ہے آج اپنے کمرے میں اپنے بستر پر گلاب کے پھولوں کی سیج پر عروسی لباس میں بیٹھی ہوں، جب میں پیدا ہوئی تو بہت ناز سے میرے والد نے مجھے پالا ، جب میں بڑی ہوئی تو ماں میری بہت فکر اور دعائیں کیا کرتی تھیں کہ اللہ مجھے اپنے حفظ و امان میں رکھنا جب میں جوان ہوئی تو سب دعا کرتے تھے کہ اللہ میرا نصیب اچھا کرے آج میں بیاہ کر اپنے گھر آ گئی ہوں ، جی ہاں یہ ہی میرا گھر ہے بیٹیوں کا گھر تو پرایا ہوتا ہے ، آج میں اللہ کے حکم پر اپنا سب کچھ اپنے شوہر کے حوالے کردوں گی، مجھے امید ہے کہ جس طرح باپ نے مجھے بیٹی جس طرح ماں نے مجھے لاڈلی جس طرح بھائی نے مجھے پیاری بہن کی طرح رکھا میرا شوہر بھی مجھے ایک اچھی بیوی کی طرح رکھے گا، میں ایک نئی زندگی کا آغاز کر رہی ہوں ، ایک لمبے سفر کا آغاز کر رہی ہوں ، میں کوئی فرشتہ نہیں ایک عام سی لڑکی ہوں میرے شوہر نے مجھے خاص بنانا ہے
.
زرہابیاں

No comments:

Post a Comment