Monday, January 11, 2016

حقوق العباد نہیں معمولی

حقوق العباد کو آج کے دور میں لوگوں نے اتنا ہی معمولی سمجھ لیا ہے جتنا حقوق اللہ کو سمجھتے ہیں کمال لوگ ہیں سود کو برا کہتے ہیں لیکن جھوٹ کو معمولی سمجھتے ہیں اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مسلمان جھوٹ نہیں بولتا اب خود ہی ہم اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھ لیں کہ ہم کتنا جھوٹ بولتے ہیں علماء کو تو ایسے برا بھلا کہتے ہیں جیس خود پتہ نہیں کتنے تہجد گزار ہیں ایک شخص بھلے کتنا نیک کام کرتا ہو لیکن اگر حسد کرتا ہے تو سب نیکیاں ضائع ہو جائیں گی ھم حکمرانوں کو برا بھلا کہتے ہیں ان پر تہمت لگاتے ہیں ان کی غیبت کرتے ہیں لیکن بجاۓ شرم کرنے کے ہم فخر کرتے ہیں حکمرانوں کو گالیاں دے کر خوش ہوتے ہیں جبکہ گالی دینا کبیرہ گناہ ہے مگر کسی کو پروا ہی نہیں ہے حکمرانوں سے امید کرتے ہیں کہ وہ حقوق پورے کریں اور گھر میں والدین بیوی بچوں اور رشتہ داروں کے حقوق کی زرا بھی فکر نہیں کرتے یہ تو چیخ چیخ کر کہتے ہیں کہ حکمران ہمارا حق مار رہے ہیں لیکن جائیداد میں بہن بیٹی کا حق دیتے وقت جان نکلتی ہے اگر اس ملک کا ہر شخص اپنے گریبان میں جھانکے اور غور کرے تو وہ خود کو حکمرانوں جیسا ہی پاۓ گا لیکن اپنے گریبان میں کوئی بھی نہیں جھانکتا ہر انسان کو دوسرے میں برائی نظر آتی ہے خود کو فرشتہ ہی سمجھتا ہےاب معاشرے کی حالت یہ ہوچکی ہے کہ برائی کا بھی دفاع کیا جاتا ہے جس معاشرے کی حالت اتنی ابتر ہو جاۓ تو پھر اللہ ایسے ہی حکمران مسلط کرتا ہے جو ظلم کرتے ہیں قتال کرتے ہیں آپ جتنا مرضی حکمرانوں کو برا بھلا کہتے رہیں جب تک اللہ نہیں چاہے گا اچھے حکمران کبھی نہیں آئیں گے
۔
زریابیاں

No comments:

Post a Comment