Sunday, April 10, 2016

شیطان سے ملاقات

کچھ دن پہلے میں پارک میں بیٹھا شیطان کے بارے میں سوچ رہا تھا اچانک ایک بندے نے کندے پر ہاتھ رکھا اور کہا جناب ہمارے بارے میں کیا سوچ رہے ہیں ، دیکھا تو ایک سانولے سے رنگ کا نوجوان تھا جسے میں بالکل بھی نہیں جانتا تھا ، اس سے پوچھا کہ کون ہے تو بولا جس کے بارے میں سوچ رہے ہیں ،،تو میں ہنس کر بولا کہ شیطان تو بہت بدصورت ہے تو وہ بھی ہنس پڑا اور کہا کہ آپ نے دیکھا ہے کیا ،، میں نے کہا کہ وہ ایک نافرمان تھا تو اس کا چہرہ برا ہی ہوگا، وہ مسکرایا اور بولا کہ مسٹر شیخ میں نے ایک حکم نہیں مانا اور سجدہ نہیں کیا اور مجھے شیطان کا درجہ ملا اور تم جب سے بالغ ہوئے ہو ، کتنی ہی نمازیں چھوڑیں، کتنے ہی سجدے چھوڑے ، روزے بھی چھوڑے، ماں باپ کی نافرمانی بھی کی، جھوٹ بھی بولے ، چوری بھی کی اتنے سارے گناہ کئے لیکن تمھارا چہرہ اگر بھیانک نہیں ہوا تو شیطان کا کیسے ہوگیا تم نے تو اس سے بھی زیادہ نافرمانیاں کی ہیں، میں بولا کہ دیکھو ایک تو تم نے اللہ کے حکم پر آدم علیہ سلام کو سجدے سے انکار کردیا اس پر معافی بھی نہیں مانگی بلکہ تم نے دھمکی دی کہ میں اللہ کے بندوں کو بہکاؤں گا یہ بھی نہ سوچا کہ وہ تمھارا خالق ہے مالک ہے جس پرتم کو اللہ کے عذاب کا سامنا کرنا پڑا اور ذلیل و رسوا ہوئے جبکہ میں جانتا ہوں میں نے گناہ کئے اس پر شرمسار ہوا ، اللہ سے کئی بار توبہ کی اور سب سے بڑھ کر یہ کہ اس کو اپنا رب مانتا ہوں اسے ہی نفع اور نقصان کا مالک سمجھتا ہوں اس وجہ سے اس کی رحمت کے صدقے جی رہا ہوں جس پر شیطان میری بات سن کر پیر پٹختا ہوا چلا گیا 

No comments:

Post a Comment