ہوا کچھ یوں کہ اہلیہ نے ایک عدد رقعہ میرے نام لکھا اور ایک مقررہ وقت میں تمام چیزیں لانے کیلۓ کہا چونکہ شادی کے بعد مرد سست اور بھلکڑ ہو جاتا ہے تو بیویوں کو ایسا کرنا پڑتا ہےوہ اس لۓ کہ بندہ بہت زیادہ بیگم پر انحصار کرتا ہے جیسے آپ کیلکولیٹر استعمال کرنے لگیں تو جمع تفریق کرنا مشکل لگتا ہے دوسرا وقت مقرر اس لۓ کیا کیونکہ مردوں کی عادت ہے سست ہوتے ہیں بار بار نہ کہو تو کام نہیں کرتے اصل میں ہمارا قصور نہیں یہ بائی ڈیفالٹ ہی ایسا ہے تو جناب ہم جب خریداری کر رہے تھے تو ایک خاتون کو اونچا اونچا روتے دیکھا وہ اپنے بچے کو چوم رہی تھی ہوا کچھ یوں کہ ونڈو شاپنگ کرتے ہوۓ وہ یہ بھول گئیں کہ ان کے ساتھ بچہ بھی ہے اور بچے کا ہاتھ ماں چھوڑ دے تو وہ ویسے ہی قابو میں نہیں آتا تو وہ جناب گم گۓ خیر جس خاتون نے بچہ ماں سے ملایا وہ اس کا شکریہ ادا کر رہی تھیں اس کو دیکھ کر میں نے شکر ادا کیا کیونکہ میں جب بھی بازار نکلتا ہوں تو بیگم کا ہاتھ نہیں چھوڑتا وہ اس لۓ کہ کہیں کسی دکان میں گھس گئی تو جیب خالی ہو جاۓ گی اور پھر ایسے ہی رؤں گا جیسے یہ خاتون رو رہی تھی
No comments:
Post a Comment