اللہ کہتا ہے کہ عمل صالح کرو اس کے نتیجے میں خلافت آ جائے گی لیکن آج کے دور کے لوگ کہتے ہیں کہ پہلے خلافت آئے اس کے بعد نیکی کے عمل بھی ہو جائیں گے یعنی اللہ کہتا ہے تم اچھے بنو تو اسلامی حکومت آ جائے گی لیکن لوگ کہتے ہیں کہ نہیں پہلے اسلامی حکومت نافذ ہوگی پھر ہم اچھے بھی بن جائیں گے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے صحابہ رضی اللہ عنہ نے پوچھا کہ بد ترین آدمی کون ہے تو انہوں نے فرمایا جو نہ محبت کرے اور نہ ہی لوگ اس سے محبت کریں ایک اور جگہ فرمایا وہ جس کی زبان سے لوگ محفوظ نہ رہیں، ایک صحابی رضی اللہ کو اللہ کے نبی نے کہا کہ صدقہ کرو انہوں نے پوچھا کہ کیا کروں انہوں نے فرمایا کہ کوئی اچھی بات اپنے مسلمان بھائی کو بتاؤ یہ صدقہ ہے تو صحابی نے کہا کہ اللہ کے نبی اگر ایسا نہ ہوسکے تو انہوں نے فرمایا اگر کوئی ملنے آئے تو اس سے اچھی طرح ملا کرو، مسکراتے ہوئے چہرے کے ساتھ ،، صحابی نے کہا کہ اگر ایسا بھی نہ کرسکے تو انہوں نے فرمایا کہ اپنے شر سے لوگوں کو محفوظ رکھنا ، آج کے دور میں اگر ہر آدمی اپنے شر سے لوگوں کو محفوظ رکھے گا تو اس دنیا میں امن ہو جائیگا لیکن آج لوگ الٹی ترتیب چاہتے ہیں ، ہر برا شخص یہ چاہتا ہے کہ اس کی آزادی برقرار رہے اور لوگ اس کے شر سے خود بچیں ، وہ جتنے مرضی برے کام کرےکوئی اسے کچھ نہ کہے اور پھر ایسا انسان جانور بن جاتا ہے اور گناہوں میں ڈوب جاتا ہے اور نفس کے مکر کا شکار ہو جاتا ہے
No comments:
Post a Comment