Sunday, April 10, 2016

علم جاننے کا نام ہے

علم کے معنی ہے جاننا ،، اللہ نے حکم دیا نماز پڑھو ایک شخص اس حکم کی تعمیل کرتا ہے اور نماز پڑھتا ہے لیکن دوسرا شخص نماز پڑھتا ہے ساتھ میں یہ بھی جاننے کی کوشش کرتا ہے کہ اللہ نے یہ حکم کیوں دیا ہے ، اللہ تعالیٰ نے اسی لئے ہر مسلمان کو علم حاصل کرنے کا حکم دیا ، صرف نماز پڑھنا اور زکر کرنا ہی اللہ کی عبادت نہیں ، ڈاکٹر ، انجینیئر ، استاد ، سائنسدان یہ سب کے سب علم حاصل کرکے بنے اور اس علم کو آگے پھیلانا بھی عبادت ہے، جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اللہ تعالی نے اس دنیا کو صرف اپنی عبادت کیلئے پیدا کیا تو وہ یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ اللہ تعالی نے کہا کہ کیا تم غور نہیں کرتے کیا تم دیکھتے نہیں کہ یہ کائنات کا نظام کون چلا رہا ہے کیا تم نے کبھی مکھی یا مچھر پر غور نہیں کیا ، کیا تم نے کبھی اپنے آپ کو نہیں دیکھا کیسے ہم نے ایک قطرے سے انسان بنا دیا ، تم اللہ کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے،، آج مغرب علم کے زور پر ترقی کر رہا ہے اس کے پاس جدید ہتھیار ہیں وہ ہم پر اسی لئے حاکم ہے کیونکہ ہم نے علم کو چھوڑ کر عبادت پر ہی زور دیا ، ہم یہ کہتے ہیں کہ مغرب تو برا ہے وہ تو جاہل ہیں وہ تو مسلمانوں سے بھی بدتر ہیں اور خود اگر اپنے آپ کو دیکھیں تو دنیا بھر میں مسلمان زوال کا شکار ہیں ، اللی تعالی نے انسان کو دماغ اسی لئے دیا تاکہ وہ اس کائنات میں اللہ کی نشانیاں دیکھے اس پر غور کرے، خود اپنے دین پر غور کرے ،، کتنے مسلمان ہیں جو یہ جانتے ہیں کہ نماز کیوں فرض ہے رکوع کیوں کرنے کا حکم ہے سسجدہ کیوں کرتے ہیں ، کتنے مسلمان جانتے ہیں کہ ظہر اور عصر میں باجماعت نماز خاموشی سے کیوں پڑھی جاتی ہے باقی تین نمازوں میں قرآت کیوں کی جاتی ہے ، کسی مسلمان نے کبھی جاننے کی کوشش کی کہ مسواک کے کیا فائدے ہیں ، بیٹھ کر پانی نہ پینے کے کیا نقصانات ہیں ، کھانے سے پہلے ہاتھ کیوں دھوتے ہیں ،، بسمہ اللہ کیوں پڑھتے ہیں، کتنے لوگ یہ جانتے ہیں باتھ روم میں جانے سے پہلے دعا کیوں پڑھی جاتی ہے ، بیوی سے تعلق سے پہلے دعا کیوں پڑھنے کا حکم ہے، کبھی کسی نے غور نہیں کیا کہ صرف ہوا خارج ہونے پر سارا وضو کیوں ٹوٹ جاتا ہے، ہم تو وہ مسلمان ہیں جو کچھ بھی نہیں جانتے اور سمجھتے ہیں کہ بس دنیا میں ہم ہی سب سے زیادہ علم والے ہیں، ایک مفتی کو سائنس کا علم ہی نہیں تو وہ کیسے فتوی دے گا ایک مفتی کو طب کے بارے میں پتہ ہی نہیں وہ کیسے فتوی دے سکے گا ، مسلمان اس وقت تک زوال کا ہی شکار رہیں گے جب تک وہ علم حاصل نہیں کریں گے اور خود کو وقت کے لحاظ سے جدید نہیں بنائیں گے

No comments:

Post a Comment