Sunday, April 10, 2016

مسلمان سے بڑا منافق ہے ۔۔۔

۔
اس روئے زمین پر آج سب سے بڑا منافق مسلمان ہے اوراسی منافقت کی وجہ سے اللہ نے مسلمانوں کو تباہ و برباد کیا ہے اور یہ بے وقوف ہر بار یہ ہی کہتے ہیں کہ اللہ ظلم کا بدلہ لے گا لیکن کبھی اپنی غلطی نہیں دیکھتے کہ یہ ظلم اس کی اپنی منافقت کا ہی نتیجہ ہے، پاکستان میں لاکھوں خواتین پردہ نہیں کرتیں کسی کو پروا نہیں لیکن اگر حکومت یہ حکم دیدے کہ سب عورتیں پردہ کریں تو ایک بھونچال آ جائے گا مجھے یقین ہے خوب لعن طعن ہوگی اسی طرح اگر سب مردوں کو کہا جائے کہ آج سے داڑھی رکھنی ہے تو سب کہین گے کہ اسلام میں تو جبر نہیں اسلام میں تو زبردستی نہیں، دوسری طرف اگر جرمنی یا فرانس میں عورتوں کے پردے پر پابندی لگا دی جاتی ہے تو یہ ہی مسلمان وہ واویلا مچائیں گے کہ حد نہیں، مسلمانوں کی اکثریت یہ چاہتی ہے کہ دوسرا شخص اسلام پر عمل کرے لیکن وہ خود نہ کریں ایک کلین شیو مسلمان خود بھلے لڑکیوں کی بانہوں میں تصویر کھنچوائے اسے کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن ایک باریش کو یہ اجازت نہین دیتا کہ وہ ایسا کرے مسلمانوں نے اپنی نفس کے مطابق اپنے لئے حدود وضح کر رکھے ہیں، ایک سنی سے اگر کسی صحابی کے بارے میں غلطی سے بیان ہو جائے تو اسی کی ماں بہن ایک کردی جاتی ہے لیکن اگر ایک فرقہ صدیوں سے ایسا کر رہا ہے تو اس کیلئے نرم گوشہ ہے ایک شخص کو کالا قانون کہنے کے جرم کی سزا دی جاتی ہے تو دوسری طرف ایک شخص کو نبی کریم ﷺ کی معاذ اللہ جھوٹے خوابوں کے ذریعے توہین کے باوجود انقلاب کی اجازت بھی دی جاتی ہے ، یہاں ایک عیسائی ایک یہودی کیلئے الگ زہنی قانون ہے اور مسلمان کیلئے الگ ہے کوئی انصاف ہی نہیں، جب تک مسلمان یہ نا انصافی کریں گے اسی طرح اللہ ان پر عذاب ناذل کرتا رہے گا آج دنیا بھر میں مسلمان اپنے ہی کرتوتوں کی وجہ سے عذاب کا شکار ہیں اور حیرانی کی بات یہ ہے کہ بجائے اللہ کے قریب ہونے کے اور دور ہوتے جا رہے ہیں اور سونے پر سہاگہ یہ ہے کہ خود کو ابھی بھی یہ ہی سمجھتے ہیں کہ ان کی راہ بالکل ٹھیک ہے ہمیں ایسے لوگوں پر جو فرقہ واریت کو ہوا دیتے ہیں لعنت بھیجنا ہوگی اس ملک میں اسلامی قانون پر عمل کروانا ہوگا، صرف اللہ اور نبی کے اطاعت کرنا ہوگی اگر ہم ایسا نہیں کریں گے تو ایک دن پاکستان کا بھی عراق اور شام جیسا حال ہوگا تب کوئی غوث یا قطب بچانے والا نہیں ہوگا ، پاکستان مسلسل تباہی کی طرف جا رہا ہے اور اس کے ذمہ دار سب سے زیادہ عوام ہیں کیونکہ ان ہی عوام کی وجہ سے حکمران برے مسلط کئے جاتے ہیں 

No comments:

Post a Comment