Sunday, April 10, 2016

پانی اور زبان

پانی اور زبان کا چولی دامن کا ساتھ ہے آپ سوچ رہے ہیں کہ پانی کا زبان سے کیا تعلق ہے ہوا کچھ یوں کہ ایک ہفتۃ پہلے میرا غسل کرنے کا ارادہ ہوا ہر اچھا کام کرنے سے پہلے میں مشورہ کرتا ہوں پھر ارادہ کرتا ہوں چونکہ ابھی سردی کی آنکھ مچولی جاری ہے تو ٹھنڈے پانی سے نہایا نہیں جاتا میں نے گرم اور ٹھنڈا مکس کرکے نلکا کھلا چھوڑا اور نہانے لگ گیا مجھے یاد ہی نہیں رہا کہ باتھ روم میں جانے سے پہلے دعا پڑھنی ہے وہ تو پتہ تب چلا جب دیکھا کہ شیطان میری سیلفی بنانے کی کوشش کر رہا تھا میں نے جلدی سے دل میں دعا پڑھی اور وہ بھاگ گیا جسم کی میل صاف کرنے کیلۓ صابن ملا جب میل نہ اتری تو سرف ایکسل ٹرائی کیا اس میں کوئی شک نہیں سب داغ صاف ہوگۓ اس دوران مجھے نلکا بند کرنے کی طرف دھیان ہی نہ گیا یوں ایک بالٹی پانی نہاتے ہوۓ ضائع ہوگیا بہت شرمندہ ہوا جب باہر نکلا تو دل میں خیال آیا کہ جس طرح نلکا کھلا چھوڑنے پر پانی ضائع ہوا تو زبان بے لگام چھوڑنے پر لفظوں کا ضیاع بھی تو ہوتا ہے میں فضول میں بولتا ہوں جس سے نہ صرف میرے نامہ اعمال میں اضافہ ہوتا جاتا ہے بلکہ اکثر نقصان بھی ہوتا ہے اسی لۓ کہتے ہیں کہ سوچ سمجھ کر بولنا چاہیئے اور فضول باتوں سے اجتناب کرنا چاہیۓ اس لۓ میں نے سوچا ہے کہ اب راتوں کو رانگ کالز پر کم بات کیا کروں گا اور سوچ سمجھ کر بولا کروں گا

No comments:

Post a Comment