Sunday, April 10, 2016

ایک دن کمانڈو کے ساتھ ۔۔۔

.
ہم دبئی میں ان کی رہائش گاہ پہنچے تو وہ نیکر پہن کر جاگنگ کر رہے تھے ،، ان کی خوبصورت اسسٹنٹ بھی ساتھ تھیں جو ہمیں دیکھ کر چھپ گئیں
۔
انہوں نے ہمیں ڈرائنگ روم میں بٹھایا اور ہمارے لئے جوس کا انتظام کیا اور خود کڑوا پانی کا گلاس لے کر ہمارے ساتھ براجمان ہوگئے
۔
ہم نے پوچھا کہ آپ تو مکا لہراتے تھے پھر دبئی کیوں بھاگ آئے
وہ بولے اب میں بڈھا ہوگیا ہوں لہرانے کیلئے کچھ نہیں دکھانے کیلئے صرف پیٹھ تھی اور وہ پیٹھ دکھا کر آگیا :D :D
.
سنا ہے آپ کی کمر میں درد کسی اور وجہ سے ہوا تھا لیکن آپ نے کبھی تسلیم نہیں کیا
تو وہ غصے ہو گئے اور اپنی اسسٹنٹ کو چپکے سے ایس ایم ایس کرکے ڈانٹا کہ ہر خبر باہر دینے والی نہیں ہوتی
۔
ہم نے پوچھا کہ آپ اب پاکستان کب واپس آئیں گے
تو وہ ہنس ہنس کر صوفے سے نیچے گر پڑے اور کافی دیر تک رولنگ سٹون بنے رہے
۔
ہم نے سوال کیا کہ آپ پاکستان کو کیسا دیکھنا چاہتے ہیں
تو انہوں نے ایک نظر پردے کے پیچھے چھپی اپنی حسین اسسٹنٹ کو دیکھا اور شرما کر بولے بالکل گورے گالوں جیسا کالے بالوں جیسا
۔
ابھی ہم نے ان سے سوال کرنا تھا لیکن وہ کڑوا پانی ایک گھونٹ میں ہی پی چکے تھے جس کے بعد وہ جانو ،، جانو ،، جانو بولتے بولتے صوفے پر گر گئے
۔
ہم ڈر کے مارے وہاں سے بھاگ آٓئے کہ کہیں ان کی اس حالت پر ہمیں ہی نہ پکڑ لیا جائے
۔

No comments:

Post a Comment