ہوا کچھ ہوں کہ میں اپنے دوستوں کے ساتھ گھومنے نکلا لبرٹی گۓ فوٹریس گۓ اور ونڈو شاپنگ کی جب تھک گۓ تو ایک ہوٹل میں کچھ کھانے پینے کیلۓ بیٹھ گۓ ہمارا ایک دوست جب سے ہم گھوم پھر رہے تھے اپنی نوبیاہتا بیگم سے فون پر کھسر پھسر کر رہا تھا جو اپنی امی کی طرف گئی ہوئی تھی خیر جب کھانے پینے کا کام شروع ہوا اس نے موبائل رکھا اور سب نے مزیدار کھانا نوش کیا جب ہم فری ہوۓ تو اس کو پھر فون آیا اس بار اس نے چھوٹی بات کی تھوڑا چڑ کر بولا کہ اچھا نا ابھی زرا مصروف ہوں پھر کرتا ہوں کال ۔۔۔ جب میں نے اس سے پوچھا تو کہنے لگا ماں کی کال تھی ۔۔ اس وقت میرے آنسو نکل آۓ میں واش روم کے بہانے نکلا کچھ دیر تنہائی میں آنسو بہاۓ اور سوچا کہ دیکھو بیوی کیلۓ وقت ہے ماں کیلۓ نہیں ۔۔ ہم سب کے پاس اپنے ماں باپ کیلۓ وقت نہیں شادی کے بعد مصروف ہو جاتے ہیں اور جب ان بوڑھے ماں باپ کو ضرورت ہوتی ہے ہم انہیں بھول جاتے ہیں
۔
۔
No comments:
Post a Comment