وا کچھ یوں کہ گھر سے دفتر آتے ہوئے ایک جگہ سرخ بتی نے رکنے پر مجبور کردیا میں نے دائیں دیکھا ، پھر بائیں دیکھا پھر سوچا کوئی بھی نہیں تو اشارہ کاٹ دیتے ہیں کیا فرق پڑ تا ہے تو ایسے ہی ذہن میں خیال آیا کہ جب ایک مسلمان روزہ رکھتا ہے تو اس کو دن میں کتنی بارموقع ملتا جب جب کوئی بھی نہیں ہوتا اور اگر وہ چاہے تو کھا پی لے مگر وہ اس لئے نہیں کھاتا کیونکہ اللہ دیکھ رہا ہے اور روزہ ایک مسلمان میں صبر پیدا کرتا ہے جو انسان کی بہتری کیلئے ہوتا ہے اتنی دیر میں ایک دو موٹر سائیکل والے پاس سے گزرے اور ہنستے ہوے کہا کہ مولوی پاگل ہے سڑک خالی ہے اور اشارہ پر کھڑا ہے ،، لیکن میں نے اشارہ نہیں توڑا کیونکہ اللہ دیکھ رہا تھا، سوچتا ہوں کہ اگر ایک مسلمان صرف یہ سوچ کر کہ اللہ دیکھ رہا ہے چھوٹے سے چھوٹا گناہ بھی کرنا ترک کردے تو ایک عظیم مسلمان بن سکتا ہے ، اس میں کوئی شک نہیں کہ نفس نے کئی بار کہا کہ اشارہ توڑ دو بہت بہکایا لیکن ثابت قدم رہا ،، ہم یہ بھول جاتے ہیں کہ چھوٹے چھوٹے گناہ کرتے کرتے ہم بڑے گناہ کرنے لگ جاتے ہیں کیونکہ ہم چھوٹے گناہوں کو کچھ سمجھتے ہی نہیں ،، اللہ ہمیں ایک اچھا مسلمان بننے کی توفیق دے آمین
۔
۔
No comments:
Post a Comment