کچھ دن پہلے ایک انٹرنیٹ کلب جانا ہوا اچانک حاجت ہوئی باتھ روم میں داخل ہواتو اتنا گندہ اور بدبودار تھا اسی وقت واپس گیا اور کلب کے مالک کو چار سنائیں تو وہ بولا جناب آپ بہت پارسا بنتے ہیں خود جا کر صاف کرلیں اس پر مجھے غصہ نہیں آیا اور مسکرا کر دوبارہ باتھ روم گیا اور جھاڑو لے کر سرف سے اچھی طرح پورا باتھ روم چمکا دیا اور اینجواۓ کرتا واپس آگیا آپ سوچ رہے ہوں گے کتنا بے وقوف انسان ہوں باتھ روم اس کا ہے اور صاف میں نے کیا ، کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ گندگی آپ پھیلاتے ہیں اور صاف ایک ایسا انسان کرتا ہے جسے آپ چوڑا کہتے ہیں جس کا ہاتھ آپ کے گلاس کو لگ جاۓ تو وہ نجس ہو جاتا ہے جس کے ساتھ کھانا تو دور کی بات ہاتھ ملانا بھی آپ حرام سمجھتے ہیں ہم کیسے مسلمان ہیں اپنی ہی گندگی صاف کرنے والے کو حقارت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ اخلاق تو نبی کریم جیسا ہونا چاہیئے جو کوڑا پھینکنے والی بڑھیا سے بھی اخلاق سے پیش آتے تھے ہمارے اپنے رویوں کی وجہ سے مسلمان دنیا میں بدنام ہوۓ اور ہو رہے ہیں جو لوگ آپ کی گندگی صاف کرکے معاشرے کا ماحول خوبصورت بناتے ہیں کبھی ان سے بھی پیار سے بات کرلیا کریں ۔۔ اپنا خیال رکھیئے گا
No comments:
Post a Comment