Sunday, October 12, 2014

میرے محبوب کو جاکر میرا سلام کہنا ............ زریاب شیخ


سلام کرنا ایک انتہائی اچھی عادت ہے اور اس سے محبت بڑھتی ہے، کالج کے زمانے میں جب استاد کی یہ بات سنی تو اس پر سختی سے عمل کا ارادہ کرلیا لیکن حیرانی اس بات پر ہوئی کہ جب بھی میں نے کسی لڑکی کو سلام کیا  وہ "Shut  up" کہہ کر نکل جاتی تھی ، یہ بات  جب میں نے اپنی ہمسائی کو بتائی تو ہنستے ہوئے بولی پگلے مرد کو مرد کے ساتھ سلام دعا رکھنی چاہیے ، لڑکیوں کو دیکھ کر نظریں جھکانا حیا کی علامت ہے ، اس کی یہ بات دل کو ایسی لگی کہ اپنی سے بڑی عمر کی خاتون کو دیکھتے ہی نظریں جھکا لیتا تھا اور آج تک ایک اچھے انسان کی طرح ایسا ہی کر رہا ہوں ، ایک وقت تھا لوگ اپنے بچوں کو بھی سلام کرنا سکھاتے تھے بچہ کسے کی طرف جا کر  گھر والوں سے ہاتھ پہلے ملاتا تھا اور کھانے پینے کی چیزوں پر ہاتھ بعد میں صاف کرتا تھا  لیکن اب حالات بالکل ہی بدل گئے ہیں اب بچہ کسی کے گھر جاتا ہے تو سلام کرنے کا سوچتا بھی نہیں بلکہ اس کی نظریں کچن میں لگی ہوتی ہیں کہ کب کچھ کھانے کو ملے،پرانے وقتوں میں لوگ قبرستان کے پاس سے گزرتے ہوئے بھی اس نیت سے مردوں کو سلام کر لیتے تھے کہ ایک دن انہوں نے بھی لوٹ کر یہاں ہی آنا ہے لیکن اب تو لوگ قرستان کے پاس سے بھی ایسے گزر جاتے ہیں جیسے موت کو بالکل خوف ہی نہیں ، انہی سوچوں میں گم گھر کے قریب باغ میں اداس بیٹھا تھا کہ ایک لڑکی مجھے سلام کرکے ساتھ والے بینچ پر بیٹھ گئی اور میری آنکھوں سے خوشی کے آنسو نکل رہے تھے ۔
۔
پرنس کی کتاب"سلام عشق" سے اقتباس

No comments:

Post a Comment