Friday, October 24, 2014

دل نیک ہو ،نیت صاف تو ہو انصاف ،کہے ... زریاب شیخ

دنیا میں سب سے زیادہ نیک لوگ پاکستان میں پائے جاتے ہیں ہر گلی محلے میں نیک لوگ موجود ہیں اور ان کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ، ان لوگوں کے پاس کوئی اسلامی ڈگری نہیں ہوتی ، ان میں کم علم بھی ہیں اور بڑی تعداد پڑھے لکھے جاہلوں کی بھی شامل ہے ،ایسے لوگوں کی منطق ہی نرالی ہوتی ہے، اگر کوئی لڑکی کسی لڑکے سے ہنس کر بات کر رہی ہوگی تو اس پر فتوے لگ جائیں گے، لڑکی تو ایسی ہے ،اس کو شرم نہیں آتی، ایسی لڑکیوں کو تو مار دینا چاہیئے وغیرہ وغیرہ، اگر لڑکیوں نے جین پہن لی ہے تو بس پھر خیر نہیں، گویا کسی حال میں بھی ان کے اندر کا نیک انسان ان کو چین نہیں لینے دیتا، اگر آپ کی داڑھی ہے اور آپ غلطی سے حسِ مزاح رکھتے ہیں تو کوئی داڑھی کا واسطہ دے گا تو کوئی شریعت پر لیکچر دے گا، غرض ایک باریش آدمی یہ ہی سمجھے گا کہ شاید وہ دنیا کا سب سے بُرا آدمی ہے،اگر فیس بک پر کسی لڑکی سے ہنس کر بات کرلی جائے تو گویا قیامت ہی آگئی ، خود کلین شیو ہوکر پاکستان سے افریقہ تک کی لڑکیوں کو لائن ماریں گے لیکن اگر کسی باریش انسان نے لائن ماردی تو ایسے اُس پر جھپٹیں گے جیسے شادی کے موقع پر لوگ بوٹیوں پر حملہ کرتے ہیں، کسی کو برا بھلا کہنے کا اختیار صرف ان ہی نیک لوگوں کہ پاس ہوتا ہے اگر باریش انسان نے کوئی اچھی بات کہہ دی تو بھی اگر ان ک دماغ کے مطابق نہیں تو طرح طرح کے الزامات لگ جائیں گے اور اگر کوئی غلط بات کہہ دی تو اس کو دوزخ تک پہنچا کر ہی آئیں گے بلکہ بعض کا بس چلے تو دھکہ ہی دے کر آجائیں، یہ لوگ زندگی میں کچھ نہیں کر سکتے لیکن ان کو تنقید کرنے کا بہت ہی شوق ہوتا ہے یہ لوگ جب تک تنقید نہ کرلیں کسی کی اچھی طرح بے عزتی نہ کردیں ان کی روٹی ہضم نہیں ہوتی اور کوئی ان کو برا کہہ دے تو یہ اپنے آپ کو فرشتہ صفت انسان ثابت کرنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیں گے لیکن کبھی اپنی غلطی نہیں مانیں گے کیونکہ ان کا " کاں ہمیشہ چِِِٹِا" رہتا ہے ۔
۔
پرنس کی کتاب"نیک شیطان" سے اقتباس

No comments:

Post a Comment