میں ایک نام نہاد پرنس ہوں جس کی کوئی جاگیر نہیں لیکن میرا دل بہت بڑا ہے اور میں اپنے آپ پر دل کھول کر خرچ کرتا ہوں کیونکہ میرا ماننا ہے کہ پیسا بچا کر رکھنا کنجوسی کی علامت ہے ، میری شکل دیکھ کر لوگ کہتے ہیں کہ کوئی مولوی ہے ، غلطی سے کسی سینما میں چلا جاؤں تو وہاں اپنی بیٹی کے ساتھ عمران ہاشمی کی فلم دیکھنے والا اس کا پیارا باپ بھی مجھے دیکھ کر منہ بنا لیتا ہے اور دل میں کہتا ہے کہ بڑا بےحیا انسان ہے، بچپن سے سنتا آیا ہوں کہ داڑھی رکھنے والے کو کوئی لڑکی نہیں دیتا لیکن یہ میں ہی جانتا ہوں کہ کتنا بڑا جھوٹ ہے بقول ایک لبرل شخص کہ باریش انسان کو تو کوئی لڑکی منہ بھی نہیں لگاتی لیکن خدا جھوٹ نہ بلوائے اس نے بالکل غلط کہا ہے، جب سے میں بالغ النظر ہوا ہوں میری کوشش ہوتی ہے کہ میرا ظاہر اور باطن دونوں صاف رہیں ، میرے ایک عدد منہ سے خوشبو آئے، لوگوں کو میری آنکھوں میں حیا نظر آئے قسم سے بہت ہی پیاری ہمسائی ہے ، اس کا میں بہت خیال رکھتا ہوں کیوںکہ ایک مسلمان ہونے کے ناطے ہمسائی کا خیال رکھنا چاییے بس شرط یہ ہے کہ وہ عمر میں آپ سے تھوڑی چھوٹی ہو ، میرے بال لمبے ہیں جس کا فائدہ بہت ہے بیگم کو کبھی شک نہیں ہوتا اگر میری قمیص پر لمبا بال نظر آجائے، سکول میں تو سبق یاد نہ کرنے پر استاد کان کھینچتے تھے ، کوئی کلاس فیلو لڑکی اچھی لگی تو دوست ٹانگیں کھینچتے تھے ، شادی ہوئی تو بیگم بال کھینچتی ہے ، گویا کھینچا تانی کا عمل ابھی تک رکا نہیں ہے، میں بچپن سے ہی بہت صاف ستھرا ہوں اس لئے ہر چیز دھو کر کھاتا ہوں اور شادی کے بعد میں کپڑے اور برتن بھی دھو لیتا ہوں ، کبھی کبھی میری ایک عدد بیگم بھی مجھے دھو لیتی ہے، میں بہت حساس ہوں اگر کوئی لڑکی تکلیف میں ہو تو میری آنکھوں میں آنسو آ جاتے ہیں، کھانے کا شوقین ہوں ، تھپڑ، جوتے ، لاتوں کے ساتھ ساتھ اللہ کے فضل سے ہر حلال چیز کھا لیتا ہوں، اپنا خیال رکھیئے گا آپ کا اپنا پرنس بناسپتی گھی ، ہر لڑکی کی پسند ۔۔۔۔۔۔ :P
۔
۔
پرنس کی کتاب "اپنے منہ میاں مٹھو" سے اقتباس
۔
۔
پرنس کی کتاب "اپنے منہ میاں مٹھو" سے اقتباس
No comments:
Post a Comment