پودے کو جس طرح جینے کیلئے پانی کی ضرورت ہوتی ہے اس طرح انسان کو جینے کیلئے پیار کی ضرورت ہوتی ہے، پیار کی کئی قسمیں ہوتی ہیں ان میں سب سے اچھا ماں کا پیار ہوتا ہے جو آپ کے بچوں کی ماں آپ سے کرتی ہے ، اس ماں کی قدر کرنی چاہیئے، بعض لوگوں کے پاس جب یہ ماں آجاتی ہے تو وہ کنواروں کو بڑے غرور سے دیکھتے ہیں ان کے اس رویے کی وجہ سے اکثر کنوارے راتوں کو پھوٹ پھوٹ کر روتے ہیں اور اللہ سے شکوہ کرتے ہیں کہ ان کے دوست کو تو سولی پر چڑھا دیا ابھی تک ہماری قسمت میں کوئی لڑکی ہی نہیں آئی، آپ حیران ہونگے کہ بچوں کی ماں کی قسمت بھی عجیب ہے شادی کی پہلے رات منہ دکھائی ملتی ہے ، شوہر خوشی سے اس کا چہرہ دیکھتا رہتا ہے اور بعد میں وہ بے چاری بہت کوشش کرتی ہے لیکن پھر شوہر کے پاس اس کی طرف دیکھنے کا وقت ہی نہیں ہوتا، شروع شروع میں مصنف نے بھی ایسا ہی کیا تھا لیکن جوتے کھانے کے بعد اب سیدھا ہو چکا ہے، یہ زندگی بہت قیمتی ہے اور ہمارے رشتے بھی بہت قیمتی ہیں اس لئے ہمیں اپنے رشتوں کو مضبوط کرنا چاہیئے ایسا نہیں کرنا چاہیئے کہ اپنے بچوں کی ماں کو چھوڑ کر کسی کے بچوں کی ماں کی طرف توجہ دیں اس لئے مری شادی شدہ افراد سے گزارش ہے کہ وہ اپنے بچوں کی ماں کی قدر کریں اور غیر شادی شدہ افراد سے اپیل ہے کہ وہ امید کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں، صبر کا پھل میٹھا ہوتا ہے چاہے وہ موٹی ہو یا پتلی ۔۔۔ شکریہ
۔
پرنس کی کتاب"اوئی ماں" سے اقتباس
پرنس کی کتاب"اوئی ماں" سے اقتباس
No comments:
Post a Comment