Sunday, June 8, 2014

ایک بھائی کی کہانی بھائی کی زبانی ......... زریاب شیخ


لفظ بھی گولی کی طرح ہوتے ہیں اور انسان کے دل پر اثر کرتے ہیں جیسے آپ کا دوست آپ سے کہے کہ وہ دیکھ لڑکی تجھے دیکھ رہی ہے تو آپ کے دل پر یہ الفاظ گولی کی طرح لگیں گے اور آپ کہیں گے اوئے کدھر کدھر ، لفظوں کو بولنے سے پہلے تولنا بہت ضروری ہوتا ہے ، ہم لوگ اپنے دوستوں کو غصے میں جانوروں کے نام سے پکارنا معیوب نہیں سمجھتے لیکن جانوروں نے کئی بار اس پر اعتراض کیا ہے اور انسانوں پر کاپی رائٹس کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے ، ماضی کہ ایک سروے کے مطابق پاکستان کے 80 % نوجوانوں کو ایک لفظ سے شدید غصہ آتا ہے اور وہ لفظ ہے " بھائی جان" لیکن اگر یہ ہی لفظ کسی شادہ شدہ خاتون کے سامنے کوئی عورت اس کے شوہر کیلئے استعمال کرے تو وہ عورت شدید خوش ہوتی ہے ، حال ہی میں ایک غیر سرکاری تنظیم بھائی بھائی آرگنائزیشن نے سروے رپورٹ میں کہا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ اب لڑکیوں نے صرف بھائی کہنا کم کردیا ہے لیکن اس کے برعکس لڑکوں نے "باجی" کہنا زیادہ کردیا ہے کیوں کہ مہنگائی بڑھتی جا رہی ہے اور لڑکے اب لڑکیوں کی طرف کم اور اپنی جیب کی طرف زیادہ دیکھتے ہیں ،

پرنس کی کتاب " بھائی جان سے جان تک" سے اقتباس

No comments:

Post a Comment