پاکستان میں مہنگائی، بےروزگاری کا سب سے زیادہ نقصان کنوارے نوجوانوں کو ہوا ہے اور ان کی تعداد میں بھی تیزی کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے، پہلے وقتوں میں صرف کنوارے ہوتے تھے لیکن اب کنواروں کی بھی کئی قسمین مارکیٹ میں آگئی ہیں ان میں سب سے زیادہ ترقی یافتہ کنوارے ٹھنڈے کنوارے کہلاتے ہیں جن کو عرف عام میں ٹھرکی کنوارے بھی کہا جا سکتا ہے، یہ لوگ جب بھی کسی حسین چہرے کو دیکھتے ہیں تو ٹھنڈی ٹھنڈی آہیں بھرتے ہیں ، ان میں اتنی ہمت نہیں ہوتی کہ دل کی بات اپنے محبوب سے کہہ سکیں ، بس اس کا دیدار کرکے آنکھیں ٹھنڈی کرتے ہیں اور ایک دن ان کے سامنے ہی وہ ڈولی میں بیٹھ کر چلی جاتی ہے اس بےچاری کو اپنے اس ٹھنڈے عاشق کا پتہ بھی نہیں ہوتا اور یہ بےچارا بیٹھے بٹھائے ماموں بھی بن جاتا ہے، ایک کنواروں کی قسم آوارہ کنوارے کہلاتے ہیں یہ بالکل آوارہ کووں کی طرح ہوتے ہیں دن بھر کبھی کسی کے پیچھے تو کبھی کسی کے پیچھے اور رات کو خوار ہوکر گھر آتے ہیں ، یہ قسم آپ کو گلی محلوں کے کونوں ، سکول، کالجوں کے باہر درجنوں کے حساب سے ملے گی ، یہ بےچارے صبح بن سنور کر نکلتے ہیں کہ شاید ان کی بھی سنی جائے، لڑکیاں ان کو دیکھ کر ہنستی ، مسکراتی ہیں یہ اسی پر خوش ہوجاتے ہیں ، یہ بھی کبھی کسی کو اپنی محبوبہ بنا لیتے ہیں تو کبھی کسی کو اپنی جان کہہ دیتے ہیں اور جب کسی کے دو ہاتھ پڑ جائیں تو جان ہی نکل جاتی ہے،، ایک کنواروں کی قسم ایزی لوڈ کنوارے ہے یہ دل کے بڑے سخی ہوتے ہیں کوئی لڑکا بھی ان کو لڑکی بن کر فون کردے تو یہ خوشی سے رات بھر تکیہ کو سینے سے لگا کر اچھے اچھے خواب دیکھتے رہتے ہیں ، یہ دیکھنے میں کمزور ہوتے ہیں کیوں کہ ان کو جو رقم کھانے کو ملتی ہے یہ ایزی لوڈ کر دیتے ہیں کہ چلو محبت میں صدقہ دیدیا تو کیا ہوا ، ان بےچاروں کی جیب خالی ہو جاتی ہے لیکن کوئی دلربا نہیں بنتی، ایک کنواروں کی قسم پڑھاکو کنوارے کہلاتی ہے ان کے پیچھے لڑکیوں کی لائن لگی ہوتی ہے لیکن یہ سب کو بہن اور باجی کہہ کر اپنے مستقبل کی فکر کرتے ہیں اس چکر مین ان کے بال بھی سفید ہو جاتے ہیں اور اپنے مستقبل کو سنوارتے سنوارتے ایسی نوبت بھی آجاتی ہے کہ جو لڑکی ان کے پیچھے پیچھے بھاگتی ہے اس کی بیٹی بھی جوان ہو جاتی ہے اور یہ بے چارے اس وقت سرد آہ بھر کر رہ جاتے ہیں اور سوچتے ہیں کاش اس طرف بھی کوئی دھیان دیا ہوتا اور ایک کنوارے شادی شدہ ہوتے ہیں ارے آپ پریشان ہوگئے لیکن یہ بالکل سچ ہے جب شادی کے بعد بچے ہوجائیں تو شوہر کا حال بھی ٹھنڈے کنواروں جیسا ہی ہوتا ہے جو اپنی بیوی کو حسرت بھری نگاہوں سے دیکھتا ہے اور بیوی اپنے بچوں سے کھیلنے میں مصروف ہوتی ہے اورشوہر بےچارا کیبل پر لگی پرانی فلم دیکھ رہا ہوتا ہے اور رات کو کروٹ بدل کر سوجاتا ہے۔
پرنس کی کتاب"کنوارے مرغے" سے اقتباس
پرنس کی کتاب"کنوارے مرغے" سے اقتباس
No comments:
Post a Comment