Saturday, June 28, 2014

تم جس کو پیار سمجھے ھو دنیا کی چال ھے........... زریاب شیخ



پیار اور خوشی میں اتنا ہی فرق ہے جتنا بیوی اور ہمسائی میں ہوتا ہے ، بیوی سے شوہر کو پیار ہوتا ہے اور ہمسائی کو دیکھ کر خوشی ہوتی ہے اسی لئے وہ لوگ بہت چاک و چوبند رہتے ہیں جن کی ہمسائی خوش شکل ہو، یہ ضروری نہیں کہ انسان کو جس سے پیار ہو اس کے ساتھ رہ کر خوشی بھی ہوتی ہو، آج کہ دور میں لوگ پیار پیار کی بانسری بجاتے ہیں اور اسی چکر میں لڑکا لڑکی بھاگ کر شادی کرلیتے ہیں لیکن جب انہیں یہ احساس ہوتا ہے کہ وہ خوش نہیں ہیں تو کافی دیر ہوچکی ہوتی ہے، اکثر شادی شدہ مردوں سے جب پوچھا جاتا ہے کہ خوشی کیا ہوتی ہے تو ان کا جواب یہ ہی ہوتا ہے کہ جناب میں تو شادی شدہ ہوں ، لوگ ان کی شکل دیکھ کر سمجھتے ہیں شاید بیوی بہت ظالم ملی ہے لیکن اصل بات یہ ہے کہ ان جیسے افراد کو خوشی دوسری لڑکیوں کو دیکھ کر ہوتی ہے اور اپنی بیوی سے پیار کا تو صرف دم بھرتےہیں لیکن اس بے چاری کو دال برابر بھی نہیں سمجھتے، بیویاں تو معصوم ہوتی ہیں اور چھوٹی چھوٹی بات پر خوش ہو جاتی ہیں ، پچھلے دنوں ایک صاحب نے اپنی بیگم سے کہا کہ ٹھنڈی ہوا چل رہی ہے آج ہم کھانا باہر کھائیں گے ، اس کا خوشی سے چہرہ کھل اٹھا جیسے ہی کپڑے بدل کر آئی تو وہ بولے ارے پگلی میں تو کہہ رہا تھا کہ صحن میں بیٹھ کر کھا لیتے ہیں، تحققیق کے مطابق پیاز اور پیار میں کوئی فرق نہیں شادی شدہ جوڑا پیاز کی مانند ہوتا ہے اور جیسے جیسے اس کا چھلکا اترتا جاتا ہے آنسو نکلتے رہتے ہیں ، آنسو میاں کے زیادہ نکلتے ہیں یا بیوی کے اس کا ابھی تک فیصلہ نہیں ہوسکا
پرنس کی کتاب "پیار بھرے سموسے" سے اقتباس

No comments:

Post a Comment