بچپن میں جب ہاتھ میں پین یا پینسل آ جاتی تھی تو فوراً امی بولتی تھی ارے اس سے پینسل پکڑو کہیں دیوار پر لائن نہ مار دے, اس کے بعد جوانی میں قدم رکھا اور کالج جانا شروع کیا تو والدہ نے کہا کہ بیٹا کام پر دھیان دینا لڑکیوں پر لائن نہ مارنا ، عجیب بات ہے کہ بچپن میں والدہ پینسل سے لائن مارنے نہیں دیتی تھیں بڑے ہوئے تو بھی لائن مارنے پر پابندی لگادی گئی ، حیرانگی اس بات پر ہے کہ پین یا پینسل سے لائن مارنا تو سمجھ آتی ہے لیکن آنکھ سے لائن مارنا یہ بات تو سائنس بھی ابھی تک ثابت نہیں کر سکی ہے ، ہاں آنکھ مارنا یہ تو میں بھی کئی بار ثابت کرچکا ہوں ، کچھ دن پہلے میری اپنے ضمیر سے ملاقات ہوئی اور یہ ہی بحث چھڑ گئی وہ بولا کہ آنکھ سے بھی لائن ماری جاتی ہے جس طرح پین سے لائن ماری جائے تو دیوار خراب ہو جاتی ہے اسی طرح اگر کسی لڑکی پر آنکھ سے لائن ماری جائے تو لڑکی کی عزت خراب ہو جاتی ہے اسی لئے مرد کو نظر جھکا کر چلنے کا حکم ہے ، میں اپنے ضمیر کی بات سن کر بہت متاثر ہوا اور تب سے میں نے کالا چشمہ پہننا شروع کردیا ہے ایک تو صنف نازک کی عزت بھی محفوظ رہتی ہے اور لائن مارنے کا پتہ بھی نہیں چلتا :p
پرنس کی کتاب"آف لائن مارنے کے طریقے" سے اقتباس
No comments:
Post a Comment