Sunday, June 29, 2014

محبت کرو گے تو مرنا پڑے گا....... زریاب شیخ

محبت کی شادی ہمیشہ سے ہی اس معاشرے میں جرم رہی ہے ، ایک بیٹی جب تک اپنے گھر میں غلام رہتی ہے تب تک تو سب کی آنکھ کا تارا ہوتی ہے لیکن جیسے ہی وہ اپنی زندگی کا کوئی ہمسفر چن لے تو کینسر بن جاتی ہے ، یہ کیسا معاشرہ ہے جہاں لڑکا تو بھاگ کر شادی بھی کرلے،جب چاہے جسم کی تسکین بھی کرلے تو ٹھیک ہے لیکن ایک لڑکی جب اپنا ہمسفر پسند کرتی ہے تو اس کا جینا حرام کردیا جاتا ہے، اسے قتل کردیا جاتا ہے، جب لڑکیوں کی زبردستی شادی کی جاتی ہے اور شوہر کا ظلم برداشت کرتے کرتے وہ مر جاتی ہے تب والدین سوچتے ہیں کاش ہم نے یہ فیصلہ نہ کیا ہوتا، اس معاشرے میں بدکاری کرنا آسان اور نکاح کرنا بہت مشکل ہوگیا ہے ، پسند کی شادی کرنے کے بعد کتنے ہی جوڑوں کو چند دن بعد ہی قتل کردیا جاتا ہے ، اسلام میں غیرت کے نام پر قتل کا کہیں تصور نہیں، ماں باپ کی غیرت اس وقت کیوں نہیں جاگتی جب بیٹا پسند کی شادی کرتا ہے ،ایک لڑکی چھپ کر جو مرضی کرے لیکن اگر کوئی بیچاری نکاح کرلے اور وہ مرد اس کیلئے حلال ہو جائے تو اس کی زندگی جہنم بن جاتی ہے، اس معاشرے میں مرد ایک جلاد بن گیا ہے جو چاہتا ہے کرتا ہے، جس کی عزت چاہتا ہے لوٹ لیتا ہے، جس عورت کو چاہے مار دیتا ہے اور جب عورت ایسا کرتی ہے تو سارے معاشرے کو غیرت آجاتی ہے ،اسلام نے تو عورت کو سر کا تاج بنایا ہے، اس کی عزت ، اس کی تعریف، اس سے اخلاق سے پیش آنے کا حکم دیا ہے جو جاہل مرد اپنی اور غیر عورتوں سے جانوروں کی طرح بات کرتے ہیں، ان پر ظلم کرتے ہیں وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ جنت میں ان عورتوں کا بہترین مرد سے نکاح کیا جائے گا، کیا مردانگی اسے کہتے ہیں کہ کسی بھی لڑکی سے بدتمیزی کی جائے، اسے گالیاں دی جائیں، اس کا مذاق اڑیا جائے، اس کی تعریف گندے الفاظ میں گندے طریقوں سے کی جائے، شرم آنی چاہیئے ایسے لوگوں کو جو لڑکیوں کے دلوں سے کھیلتے ہیں انہیں کھلونا سمجھتے ہیں ، ان سے تسکین حاصل کرکے ان کو کچرا سمجھ کر پھینک دیتے ہیں ، ایسے لوگوں کا انجام دنیا اور آخرت میں بہت برا ہوگا، عورت چاہے جتنی بھی بری ہو تب بھی اس کی عزت کرنا لازم ہے ، اگر اس میں عیب ہیں تو کسی کو حق نہیں پہنچتا کہ اس کا چرچا کرتا پھرے، یہ عورت ہی ہے جس نے ماں کے روپ میں ان مردوں کو پالا اور بڑے ہوکر یہ ہی مرد اس عورت کے سر سے ڈوپٹہ چھین لیتے ہیں، ان کو پاؤں کی جوتی سمجھتے ہیں ، عورت کے آنسوؤں سے بچنا چاہیے کیوں کہ ان آنسوؤں میں بہت طاقت ہوتی ہے اور اللہ سب دیکھنے والا ہے ۔۔۔

پرنس کی کتاب" جانور نما مرد" سے اقتباس

No comments:

Post a Comment