شیطان اللہ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا سب سے بڑا دشمن ہے، اس نے اللہ سے وعدہ کیا کہ مسلمانوں کو
گمراہ کرے گا ، اس وقت دنیا بھر میں اس کے چیلے کام کر رہے ہیں،آج کے دور میں جب گناہوں سے بچنا مشکل ہوگیا ہے بعض لوگ سنت سے محبت کرتے ہوئے داڑھی رکھ لیتے ہیں، وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ شیطان کے روپ میں کئی انسانوں کو داڑھی سے سخت نفرت ہے،اگر وہ باریش شخص کوئی غلط حرکت کر بیٹھے تو عمل کی بجائے داڑھی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں اور واعظ و نصیحت کے نام پر اس کا مزاق اڑایا جاتا ہے، داڑھی تو ابو جہل کی بھی تھی لیکن کسی نے اس کا مزاق نہیں بنایا تھا اور آج شیطان صفت مسلمان سنت کا ہر جگہ مزاق اڑاتے ہیں، کوئی مولوی کہہ کر شیطان کو خوش کرتا ہے تو کوئی طالبان کہہ کر تمسخر اڑاتا ہے، بعض جاہل تو سکھ کہتے ہیں حالانکہ سنت رسول کو مزاق میں بھی کافر سے تشبیہ دینا بھی کبیرہ گناہ ہے،اللہ کا محبوب وہ ہے جو سنت کی نیت کرکے کسی سنت پر عمل کرتا ہے،کسی دہشتگرد کے داڑھی رکھنے سے سنت منسوخ نہیں ہو جاتی، داڑھی نہ رکھنے سے انسان مسلمان ہی رہتا ہے لیکن میرا ایمان ہے کہ حوض کوثر پر ایسے شخص کو پانی نصیب نہیں ہوگا جو داڑھی منڈھا ہو کیونکہ دنیا میں اللہ کے نبی صلی اللہ و علیہ وسلم نے ایسے شخض سے منہ پھیر لیا تھا اور اس وقت بھی پھیر لیں گے، حدیث میں آیا ہے " کہ ہم نے ان کو مرد بنایا لیکن وہ عورت بننے کی کوشش کرتے ہیں " داڑھی کی بجائے اس انسان کے عمل کو برا کہنا چاہیے ، داڑھی کا حکم اللہ نے دیا اور وہ حکم اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ رضی اللہ عنہ کو دیا، یہ اللہ کا حکم ہے اسی لئے فرض ہے اور جو لوگ داڑھی کا مزاق اڑاتے ہیں وہ نبی کے امتی نہیں ہو سکتے کیوں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنے والا داڑھی کا تمسخر کبھی نہیں اڑاتا،اگر کوئی جاہل صرف اس لئے داڑھی نہیں رکھتا کہ لڑکیاں کیا کہیں گی ، دنیا کیا کہے گی تو اس سے بڑا بے وقوف کوئی نہیں، عورت اور دنیا کے پیچھے سنت ترک کرنے والے کو نہ دنیا میں چین نصیب ہوتا ہے نہ آخرت میں بچے گا ، اللہ ہم سب کو نیکی کی ہدایت دے.... آمین
No comments:
Post a Comment