Tuesday, August 19, 2014

سنو ........ مجھے صرف تم سے پیار ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ زریاب شیخ


رومانس کہنے کو تو ایک معمولی سا لفظ ہے لیکن اس پر جتنا بھی لکھا جائے کم ہے ، انسان کی زندگی میں اگر رومانس نہ ہو تو زندگی بہت تلخ ہو جاتی ہے ، مغربی معاشرے میں رومانس شادی سے پہلے ہی شروع ہو جاتا ہے اور یا تو شادی کی نوبت ہی نہیں آتی اور اگر آ بھی جائے تو شادیاں دیر تک نہیں چلتیں ، لڑائی جھگڑے شروع ہوجاتے ہیں ، ایک دوسرے کی عزت اور احترام کم ہو جاتا ہے ، بہت کم ایسا ہوا ہے کہ شادی سے پہلے رومانس کے بعد میاں بیوی کے درمیان آخری دم تک رومانس رہے ، اسلام میں رومانس شادی کے بعد شروع ہوتا ہے ، میاں بیوی کے درمیان نکاح کے بعد اللہ محبت پیدا کر دیتا ہے رومانس کا سب سے زیادہ انحصار مرد پر ہوتا ہے ، اللہ کہتا کہ اپنی عورتوں سے نرمی سے پیش آؤ، مسکرا کر بات کرو، بیوی کوئی بات کرے تو غور سے سنو ، اس کی بات مکمل ہونے پر جواب دو، اس سے مشورہ لیا کرو ، اسلام نے مرد کو ایک مثالی نمونہ بنایا ہے کہ وہ اپی بیوی سے کس طرح پیش آئے ، ہمارے معاشرے میں رومانس کا حشر نشر ہو گیا ہے ایک مرد اپنی بیوی سے تو ہنس کر بات کم ہی کرتا ہے لیکن ہمسائی کی بات پوری توجہ سے سنتا ہے، بیوی کو اہمیت دے نہ دے اپنے آفس میں لڑکیوں کو کافی اہمیت دیتا ہے ، بیوی سے بات کرے نہ کرے فیس بک پر لڑکیوں سے تو روز بات کرتا ہے ، اسلام میں اصل رومانس مرد کا اپنی بیوی کے ساتھ ہے ، ایک عورت کا حق ہے کہ اس کا شوہر صرف اسی کو پیار کرے اسے ہی دیکھے اس کے بارے میں ہی سوچے اس کا ہی خیال کرے ، ہمارے معاشرے میں مرد کی نظر میں بیوی اور نوکرانی میں کوئی فرق نہیں،جس دن ہمارے معاشرے میں رومانس شادی کے بعد ہوگا، مرد کو اپنی بیوی کی اہمیت کا پتہ چل جائے گا تو یہ معاشرہ ایک بہترین معاشرہ بن جائے گا پھر ایک مرد کو اپنی بیوی سے کبھی شکایت نہیں ہوگی۔

پرنس کی کتاب"رومانس سیکھیں" سے اقتباس

No comments:

Post a Comment