Sunday, August 10, 2014

بابا کی رانی بنوں گی ......................... زریاب شیخ


ساجدہ بہت پریشان تھی اس کی سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ تمام تدابیروں کے باوجود یہ سب کیسے ہوگیا پہلے ہی گھر کا خرچہ نہیں چل رہا آگے تو حالات اور خراب ہو جائیں گے ، انہیں سوچوں میں شام ہوگئی جب شوہر گھر آیا تو اس نے آتے ہی بتایا کہ وہ ماں بننے والی ہے ، شوہر یہ سن کر پریشان ہوگیا اور کہنے لگا کہ تم نے تو بندش کروا لی تھی پھر یہ کیسے ہوگیا، دونوں اسی پریشانی میں سو گئے ، اگلے دن ساجدہ شوہر کی اجازت سے قریب ہی ایک لیڈی ڈاکٹر کے پاس چلی گئی اور اس کو گھر کی صورتحال سے آگاہ کیا ، اپنی غریبی کا رونا رویا اور بولی کہ وہ بچہ ضائع کرانا چاہتی ہے، ڈاکٹر مسکرائی اور بولی کہ تمھارے پہلے جو چار بچے ہیں ان میں سے کسی ایک کو مار دو  جس پر ساجدہ ایک دم بوکھلا گئی اور بولی کہ یہ کیا کہہ رہی ہیں ، ڈاکٹر بولی کہ ساجدہ ایک انسان کی تدبیر ہوتی ہے ایک اللہ کی تدبیر ہوتی ہے تم نے تو بندش کروائی تھی اس کے باوجود تیرا بچہ دنیا میں آگیا، اللہ  نے تمہیں کچھ خاص دیا ہے اس کو ضائع مت کرو اور گھر جاؤ، ساجدہ گھر آکر اپنے شوہر کو بتاتی ہے اور وہ آسمان کی طرف دیکھتا ہے اور کہتا ہے اے اللہ تو ہی بہتر جانتا ہے ، وہ دن بھی آن پہنچا جب ساجدہ ہسپتال میں تھی ، شوہر دکان پر تھا کہ اچانک فون آیا کہ مبارک ہو بیٹی ہوئی ہے ، اس کے چہرے پر خوشی کے آثار نہیں تھے کیوں کہ اس کی پہلے ہی 4 بیٹیاں تھیں لیکن ابھی وہ یہ سوچ ہی رہا تھا کہ گاہکوں کی ریل پیل شروع ہو گئی ، رات تک اسے سر کھجانے کی فرصت نہیں ملی اسے سمجھ نہیں آرہا تھا کہ یہ آج لوگوں کو کیا ہوگیا ہے ، اس کے پاس کھانے کو دو وقت کی روٹی کے پیسے مشکل سے بچتے تھے آج تو اللہ نے برکت ہی برکت ڈال دی ہے ، اچانک اس کا دھیان اس ننھی سی پری کی طرف جاتا ہے جو اس کی آنگن میں روشنی بن کر آئی ہے وہ  اچھا سا کھانے کا سامان اور بچوں کے کھلونے لے کر گھر جاتا ہے تو بیوی بھی اتنا سامان دیکھ کر حیران ہو جاتی ہے ، اس کا شوہر اپنی بیٹی کو گود میں اٹھا لیتا ہے اور بولتا ہے کہ ساجدہ ہمارے گھر میں اللہ نے رحمت کے ساتھ ساتھ دولت بھیجی ہے ، اس کے آنے سے تو ہماری دنیا ہی بدل گئی ہے ، دونوں میاں بیوی کتنی دیر تک بچی کو پیار کرتے رہتے ہیں 

پرنس کی کتاب" اللہ کی رحمتیں" سے اقتباس

No comments:

Post a Comment