Sunday, August 17, 2014

اور تمھارا رب ہی سب کچھ کرنے والا ہے ..... تحریر زریاب شیخ


خواتین کی اکثریت جب ماں بنتی ہیں تو وہ بہت خوفزدہ رہتی ہیں کہ بچے کو کس طرح پالیں گی، اکثریت یہ سوچتی ہے کہ کیا وہ ایک اچھی ماں بن سکیں گی لیکن وہ یہ نہیں جانتی ہیں کہ اللہ بہت مہربان ہے ، جب ایک خاتون کے ہاں بچے کی پیدائش ہوتی ہے تو ساتھ ہی دماغ کا میکینزم تبدیل ہو جاتا ہے، اللہ تعالیٰ نے عورت کا دماغ مرد سے بالکل ہی مختلف بنایا ہے ، محبت انسان کے دماغ پر گہرے اثرات مرتب کرتی ہے ، عورت سے ماں بنتے ہی اس کے دماغ میں حیرت انگیز تبدیلی آجاتی ہے ، ماں کے بچے سے محبت کا جذبہ دماغ میں تبدیلیاں پیدا کرتا ہے، حدیث میں آیا ہے کہ ماں جب بچہ اٹھاتی ہے تو اللہ اس میں اتنی طاقت پیدا کردیتا ہے کہ اسے تھکاوٹ محسوس نہیں ہوتی، سائنس اس بات کو آج بالکل صحیح کہتی ہے ، میڈیکل کے مطابق بچے کی پیدائش کے ساتھ ہی ماں کے دماغ میں hypothelamus اور amydgala پہلے سے زیادہ تیز کام کرنا شروع کردیتا  ہے اور عورت کاے دماغ کا سائز تھوڑا بڑھ جاتا ہے ، بچے کو سنبھالنے سمیت گھر کے سب کام وہ پہلے سے زیادہ تیز اور اچھے طریقے سے کرنے لگتی ہے ، اس کی Argument، observe، reasoning کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے ، سائنس کہتی ہے کہ ماں بنتے ہی جس طرح ماں کا دماغ میں تبدیلی آتی ہے باپ کے دماغ پر بھی اثر پڑتا ہے ، ایک مشاہدے کے مطابق جو مرد پہلے بہت غصیلے ہوتے ہیں جب اپنے بچے کو دیکھتے ہیں ان سے پیار کرتے ہیں تو ان کا مزاج بدلنے لگ جاتا ہے ان کا غصہ کم ہوتا جاتا ہے اسی لئے ڈاکٹرز  باپ کو بھی بچوں کے ساتھ وقت گزارنے کی تلقین کرتے ہیں اور انہیں اس بات پر زیادہ پریشان نہیں ہونا چاہیئے کہ ان کی بیوی ان سے زیادہ بچے پر توجہ دیتی ہے بلکہ شوہر کو  اپنی بیوی کا ساتھ دینا چاہیئے لیکن دوسری طرف سائنس اس کیفیت کو کبھی بیان نہیں کرسکی جو نومولود بچے کو دیکھ کر اسے گود میں پیار کرنے سے پیدا ہوتی ہے جس کا نام ممتا ہے اور یہ ممتا پیدا کرنے والی کیفیت اللہ نے پیدا کی ہے اور وہ کہتا ہے " اے میرے بندوں تم میری کون کون سے نعمتوں کو جھٹلاؤ گے"۔۔۔۔۔

پرنس کی کتاب"اسلام اور سائنس" سے اقتباس


No comments:

Post a Comment