Friday, September 11, 2015

میرے کئی چہرے ہیں

میرے کئی چہرے ہیں لیکن محبت اس سے کرتا ہوں جو میرے ہر چہرے سے محبت کرتا ہے ، اچھےلوگوں سے تو سب ہی محبت کرتے ہیں ، مزہ تو تب ہے جب کوئی کسی بُرے سے کرتا ہے، میں اچھا ہوں یہ تو کبھی سوچا بھی نہیں لیکن بُرا ہوں یہ تو میں جانتا ہوں ، مانتا ہوں ، مجھے تعریفوں سے تم زیر نہیں کر سکتے ہاں تنقید کے نشتر چلا کر دیکھو کیا پتہ کوئی دل کو جا لگے ، مجھے پروا نہیں دنیا میرے بارے میں کیا سوچتی ہے بس تم کیا سوچتے ہو یہ ہی سوچتا ہوں میں ۔۔۔۔۔۔۔ 
۔
زریابیاں
زریاب شیخ

No comments:

Post a Comment