Friday, September 11, 2015

عورت پر ہوس کی نگاہ

جب کوئی مرد عورت کو ہوس بھری نگاہوں سے دیکھتا ہے تو اس کی نظریں عورت کے چہرے اور جسم کو تیزاب کی طرح جھلسا دیتی ہیں، مرد عورت کی قابلیت اور کام سے جلنے لگے تو مختلف طریقوں سے ہراساں کرتا ہے کیونکہ مرد ہمیشہ خود کو برتر سمجھتا یے اس لۓ اگر عورت کو کامیابی ملے تو اس سے یہ برداشت نہیں ہوتی، اگر عورت قابل ہے لیکن تھوڑی موٹی ہے تو اس کو موٹی موٹی کہہ کر ذہنی طور پر ٹارچر کرے گا ، اس کو گھور گھور کر دیکھے گا تاکہ اس میں یہ خوف پیدا ہو کہ وہ لڑکی ہے اور غیر محفوظ ہے یعنی چین نہیں لینے دینا، کیا عورت قابل نہیں ہوسکتی، کیا عورت کو معاشرے میں سکھ کا سانس لینے کا کوئی حق نہیں، اگر لڑکی برقع نہیں کرتی تو اس کو برا بھلا کہنا کہ یہ تو ہے ہی خراب یہ تو ہے ہی بری، جب تک ہم اپنی سوچ کو وسیع نہیں کریں گے یہ معاشرہ خراب ہی رہے گا، جس معاشرے میں بیٹی کو بچپن سے گھر میں برا بھلا کہا جاۓ وہاں کے مرد گھر سے باہر بھی اس کی عزت نہیں کریں گے ، ایک سروے کے مطابق ایک کروڑ لڑکیاں شادی نہ ہونے کے باعث گھر میں بیٹھی ہیں اور تعداد بڑھتی جا رہی ہے، ایسا نہ ہو کہ ہر گلی ہر محلے میں چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال ہو پھر اس ملک کو تباہی سے کوئی نہیں بچا سکے گا
.
زریابیاں
زریاب شیخ

No comments:

Post a Comment