Friday, September 11, 2015

یہ عشق بڑا بیدردی ہے

اغ میں گھومتے گھومتے اُس درخت کے پاس پہنچا جہاں میں نے روبینہ کے ساتھ اپنا اور اس کا نام لکھا تھا وہ میری پہلی محبت تھی ، ایک عجیب سا خوشی کا احساس ہوا، وہ خوبصورت لمحے ایک دم آنکھوں کے سامنے آگئے، خیالوں میں کھویا کچھ دور گیا تو وہ درخت نظر آیا جس کے نیچے شبنم اور میں رومانٹک گانے گایا کرتے تھے اس کی ہنسی ابھی بھی کانوں میں گونج رہی تھی ،،، ہونٹوں پر مسکراہٹ لئے قریب ایک بینچ پر بیٹھا ، یہ وہ ہی بینچ تھا جس پر سلمہ میرا ہاتھ پکڑ کے ساتھ جینے اور ساتھ مرنے کی قسمیں کھاتی تھی ،،، اس کی ادائیں آج بھی یاد آتی ہیں، وہ بھی کیا دن تھے وقت گزرنے کا پتہ ہی نہیں چلا ،،، گھر جانے کیلئے اٹھا ، تو باغ کے گیٹ کے قریب پاپڑ والا نظر آیا ، جس سے میں نے اور سائرہ نے ایک بار پاپڑ کھائے اسے بہت ہی پسند تھے اور بچوں کی طرح کھاتی تھی ، پاپڑ والے سے پاپڑ خریدنے ہی والا تھا کہ کسی نے مجھے پکڑ کر جھنجھوڑ ڈالا ،،، اور میری آنکھ کھل گئی ، بیگم سامنے کھڑی غصہ میں بھری پوچھ رہی تھی کہ بتاؤ یہ نادیہ کون ہے جس کو تم کہہ رہے تھے جانو ایزی لوڈ کروادیا ہے ، اس کے بعد کیا ہوا یہ بتا نہیں سکتا grin emoticon
.
زریابیاں
زریاب شیخ

No comments:

Post a Comment