Friday, September 11, 2015

لڑکے لڑکیوں میں منہ ماری

انڈونیشیا کی حکومت نے ایک حکم جاری کیا ہے جس کے تحت رات کو 10 بجے کے بعد جو نوجوان جوڑا منہ ماری کرتا نظر آئے گا اس کا نکاح کردیا جائے گا جب سے یہ خبرپڑھی ہے بہت خوشی ہو رہی ہےاس کا ایک فائدہ ہے جن بچوں کے ماں باپ شادی میں رکاوٹ بن جاتے ہیں وہ رات کو نکلیں اور جھوٹ موٹ کی منہ ماری کریں اور بس نکاح حکومت کروا دے گی دلہن کو لے کر سیدھا گھر آجائیں یہ تو انڈونیشیا کا قصہ ہے لیکن پاکستان کے پارکوں میں درختوں کے پیچھے ، جھاڑیوں کے پیچھے جو جوڑے ہاتھوں میں ہاتھ دیئے ایک دوسرے کے ساتھ جینے اور مرنے کی قسم کھا کر دو جسم ایک جان ہوتے رہتے ہیں ان کے بارے میں ہماری حکومت کچھ بھی نہیں سوچتی ، کم سے کم اتنا ہی کردے کہ کیڑے مار سپرے کروا دے تاکہ ان جوڑوں کو کوئی پریشانی نہ ہو، اگر حکومت بھی انڈونیشیا کی حکومت جیسا اقدام اٹھا لے تو مجھے یقین ہے پارکوں میں رش پہلے سے بھی زیادہ بڑھ جائے گا اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ والدین اپنے بچوں کا گھر سے نکلنا ہی بند کردیں گے کہ کہیں کسی کے ساتھ پارک میں نہ چلے جائیں، ہمارے ہاں دیر سے شادی کا بہت نقصان ہو رہا ہے بیٹا جب تکیہ سے لپٹ کر سوتا ہے تو ماں باپ بے فکر رہتے ہیں اور جب بیٹے کے جذبات برف کی طرح ٹھنڈے ہو جاتے ہین تو شادی کر دی جاتی ہے جس کی وجہ سے گھر میں لڑائی جھگڑے ہی ختم نہیں ہوتے اس لئے نکاح میں جلدی کرنی چاہیئے اسی میں ہمارے معاشرے کی بھلائی ہے ۔
۔
زریابیاں
زریاب شیخ

No comments:

Post a Comment