مجھے بھارت کے ہندو بڑے اچھے لگتے ہیں کیوں کہ وہ بالکل اپنے مذہب پر عمل کرتے ہیں ، ان کے ہاں لڑکی کو آج بھی زندہ درگور کیا جاتا ہے اور چودہ سو سال پہلے بھی کیا جاتا تھا، ناچ گانا ان کے مذہب کا حصہ ہے اور سب لوگ اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ، ان کے مذہب میں لڑکیوں کو دیکھنے کا گناہ نہیں اس لئے ہر کوئی آنکھیں پھاڑ پھاڑ کر دیکھتا ہے ،ماڈلز بھی کم سے کم کپڑے پہنتی ہیں کیوں کہ ان کے مذہب نے اس پر کوئی سختی نہیں کی ، ناپاک رہتے ہیں ، زہن بھی گندا ، بتوں کو پوجتے ہیں ، ہاں ایک بات ہے سادھووں ، بھکشووں کا احترام کرتے ہیں ، انگریزوں کا دن بھی مناتے ہیں اپنے دن بھی مناتے ہیں ، سود کھاتے ہیں ، سور کھاتے ہیں ، کبھی دل کیا بت کے سامنے کھڑے ہو گئے ، شراب پی لی ، اتنی اچھی قوم ہے پروا ہی نہیں جنت میں جانا ہے یا دوزخ میں جانا ہے بس یقین ہےکہ مرنے کے بعد پھر دوسرا جنم ہوگا پھر تیسرا ہوگا ، ایک بے چارے پاکستان کے مسلمان ہیں، ان کا مذہب ہے اسلام، جس میں عورت کو عزت دی گئی ، پردہ کرنے کا حکم دیا گیا، بیٹی کو رحمت قرار دیا گیا لیکن نہ ان کے سر پر ڈوپٹہ ہوتا ہے ، نہ پردہ کرتی ہیں ، جسم کی نمائش کا بے انتہا شوق ہے، بیٹی کو زحمت سمجھتے ہیں ،اس قوم کو معلوم ہے کہ سود کا استعمال اللہ اور اس کے رسولؐ کے ساتھ اعلان جنگ ہے اس کے باوجود دھڑا دھڑا دجالی فوج تیار ہو رہی ہے،شراب بھی پیتے ہیں ، عورت کو پیروں کی جوتی سمجھا جاتا ہےاور خود عورت کو بھی پیروں کی جوتی ہی بننے کا شوق ہو گیا ہے ، نوجوان داڑھی کا ہنس ہنس کر مذاق اڑاتے ہیں ، دین کا پتہ نہیں لیکن مولوی کی ایک منٹ میں ایسی تیسی کر دیتے ہیں ، نماز پڑھتے نہیں ، اللہ کا زکر کرتے نہیں ، گانے گاتے ہیں، لڑکیاں لڑکے مست نظر آتے ہیں ، اتنی اچھی قوم ہے حرام کام کرکے اللہ کا شکر ادا کرتی ہے، اللہ کا بڑا احسان ہے پاکستان آئیڈل جیت گئی ، اللہ کا شکر ہے میری فلم سپر ہٹ
ہو گئی، مذہب اسلام نے جس جس کام سے منع کیا ہے اس قوم نے قسم کھائی ہے کہ بس وہ ہی کام کرنے ہیں اور جو کام اللہ اور رسول ؐ کو پسند ہیں وہ تو بالکل نہیں کرنے، عورتوں نے ٹخنوں سے شلوار اونچی کرلی ہے جبکہ مردوں نے نیچی کرلی ہے ، پھر کہتے ہیں، اللہ نہیں سنتا ہا ہا ہا ہا ہا ہا
پرنس کی کتاب" شرم تم کو مگر نہیں آتی" سے اقتباس
No comments:
Post a Comment