Monday, May 26, 2014

2050کا پاکستان کیسا ہوگا




اس وقت میں ایک پارک میں بیٹھا ہوں ، ملک میں اسلامی نظام قائم ہے ، ہر طرف امن ہی امن ہے ، لڑکیاں پردے میں کالج جا رہی ہیں ، لڑکے نظریں جھکائے اپنے کام میں مصروف ہیں،اگر کسی لڑکی سے بات کرنی ہو تو بہن جی کہہ کر بلاتے ہیں ، چھوٹے بڑوںکی عزت کرتے ہیں ، بڑے چھوٹوں سے شفقت سے پیش آتے ہیں ، کسی کا کوئی مسلکی اختلاف نہیں ، سب سنت رسولؐ پر عمل کرنے والے ہیں ، نوجوانوں نے داڑھیاں رکھی ہوئی ہیں ، قانون کی پاسداری کی جاتی ہے ، لوگ اشارے پر رکتے ہیں ، کسی کو ہارن بجا کر راستہ لینے کا شوق نہیں ، مساجد میں ہر نماز میں جمعہ کی طرح رش لگا ہے، کمپیوٹر کا استعمال صرف معلومات کی حد تک ہوتا ہے، ٹی وی چینلز صرف خبریں سناتے ہیں اور اصلاحی پروگرام نشر کرتے ہیں ، کسی اشتہار میں خواتین نہیں ، لوگ فارغ وقت میں ایس ایم ایس کی بجائے اللہ کا ذکر کرتے ہیں، نوجوان لڑکے لڑکیاں اللہ سے محبت کرتے ہیں صرف عشق حقیقی پر ان کی توجہ ہے ، سبزی فروش ناپ تول میں کمی نہیں کرتے، کھانے پینے کی ہر اشیا سستی اور خالص ملتی ہے ، مہنگائی کا ناموں نشان نہیں ، حکومت عوام کی خدمت میں مصروف ہے ، کوئی کسی سے حسد نہیں کرتا، نوجوان علم حاصل کرکے دنیا میں پاکستان کا نام روشن کر رہے ہیں ، ہر طرف پاکستان کی تعریف ہو رہی ہے ، دنیا بھر سے لوگ یہاں آکر خود کو بہت ہی سکون میں محسوس کرتے ہیں ، بھارت، چین ، افغانستان سمیت دنیا بھر میں پاکستانیوں کیلئے کوئی ویزہ پابندی نہیں ، ان کی ہر جگہ عزت کی جاتی ہے، پاکستان دنیا بھر میں پرامن ملک کے طور پر جانا جاتا ہے ۔

نوٹ:- مصنف کا دماغ خراب ہوگیا ہے کیوں کہ آج کی نوجوان نسل کبھی بھی ایسا اچھا پاکستان دیکھنا نہیں چاہے گی

پرنس زریاب کی کتاب"ڈراونے خواب " سے اقتباس

No comments:

Post a Comment