دنیا میں سب سے زیادہ نیک لوگ پاکستان میں رہتے ہیں ، ایک مقامی نیک تنظیم کے حالیہ سروے کے مطابق پاکستان میں ہر پانچ میں سے تین افراد نیک ہیں، ان کی اکثریت مسجدوں کی بجائے اہم شاہراہ، دفاتر، پارک پر ہمہ وقت موجود رہتی ہے ، ان کی نشانی یہ ہے کہ یہ عین اسلام کے مطابق صرف لڑکیوں کو پہلی نظر سے دیکھتے ہیں لیکن پلک جھپنا ہی بھول جاتے ہیں چونکہ پہلی نظر معاف ہے تو یہ اس کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہیں اور اگر کوئی برا انسان انہیں شرمندہ کرے تو ساتھ ہی جواب دیتے ہیں کہ اللہ نے کتنا حسین چہرہ بنایا ہے ماشا اللہ پڑھ کر نظرین جھکا لیتے ہیں، فیس بک پر بھی پیاری سے بے پردہ لڑکی کی تصویر لگا کر اسے قوم کی بیٹی کا خطاب دیتے ہیں، اس کے بعد ہر طرف سے نیک لوگوں کی آمد شروع ہو جاتی ہے ہر کوئی اپنی آنکھیں ٹھنڈی کرتا ہے ساتھ میں ماشا اللہ لکھ کر چلا جاتا ہے، دین پر گفتگو کرنے میں ان کا کوئی ثانی نہیں، یہ نیک لوگ ہر برے شخص پر تنقید کرتے ہیں گویا ان سے اچھا دنیا میں کوئی نہیں اور ہر اچھے انسان کو حسد بھری نگاہ سے دیکھتے ہیں اور کوشش یہ ہی کرتے ہیں کہ کسی طرح اسے بھی برا ہی ثابت کریں اگر ایک محفل میں ایک سے زیادہ نیک لوگ ہوں تو پھر کسی کو بھی برا ثابت کرنا اور بھی آسان ہو جاتا ہے، پاکستان میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ نیک لوگ، سیاست، عدالت ، فوج میں بھی عام ہونا شروع ہو گئے ہیں، فیس بک پر بھی ان کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے اور وہ دن دور نہیں جب سوشل میڈیا ، پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پران ہی نیک لوگوں کا قبضہ ہوگا ، جب اس ملک کی ہر لڑکی اور لڑکا یہ ہی چاہے گا کہ بس اس کی شادی کسی نیک سے ہی ہو، جب ہر گلی اور محلے سے آواز آئے گی میں نیک ہوں میں نیک ہوں۔
پرنس کی کتاب"ن کے بغیر نیک" سے اقتباس
No comments:
Post a Comment