چھوٹا تھا تو سوچتا تھا جب بڑا ہو جاؤں گا تو خوب پھروں گا، گھوموں گا زندگی کو اینجوائے کروں گا، جب بڑا ہوا تو سوچا جب شادی ہوگی تب پھروں گا اصل زندگی تو تب شروع ہوتی ہے جب شادی ہوگئی تو سوچا جب تھوڑے پیسے ہوں گے تب زندگی کا مزہ لوں گا ، کہیں سیر کرنے جاؤن گا، لیکن اب احساس ہوتا ہے کہ میں نے بچپن سے سوچا ہی غلط تھا آج کا لطف کل پر نہیں چھوڑنا چاہیئے جو لمحہ جو پل ملے انسان جی لے پھر موقع نہیں ملتا ، ہم اپنی خوشیوں کو کل پر ڈالتے جاتے ہیں اور نہ کل آتی ہے اور نہ ہی موقع ملتا ہے اور خواہشیں دم توڑ جاتی ہیں
No comments:
Post a Comment