اگر انسان کو ایک بار پیار ہو تو اسے بھولا پن کہتے ہیں اگر دوسری بار ہو تو اسے شرمیلا پن کہتے ہیں اور اگر بار بار ہو تو اس کو باہر کی دنیا میں فن اور پاکستان میں کمینہ پن کہتے ہیں ، ایک تحقیق کے مطابق پیار ایک بار ہی ہوتا ہے بعد میں جو کچھ بھی ہوتا ہے وہ اس کے سائیڈ ایفیکٹس ہوتے ہیں، شوہر کو شادی کے وقت بیوی بالکل فنگر چپس کی طرح سمارٹ اور خوبصورت لگتی ہے ، بچے ہونے کے بعد اسے پکوڑے جیسی لگنے لگتی ہے اور شوہر کو چونکہ فنگر چپس سے محبت ہے تو پکوڑے کو دیکھ دیکھ کر اس کا ہاضمہ خراب ہو جاتا ہے اور وہ گھر کے پکوڑے چھوڑ کر باہر کی فنگر چپس پر للچائی نظروں سے دیکھتا ہے ، بیوی کی نظر میں شوہر کیچ اپ کی طرح ہوتا ہے جو اس کی زندگی میں زائقہ لاتا ہے ، جیسے جیسے زائقہ کم ہوتا جاتا ہے تو بیوی رفتہ رفتہ فنگر چپس سے پکوڑے جیسی ہوتی چلی جاتی ہے لیکن اس سارے عمل میں شوہر خود کو بری الذمہ کرکے بیوی پر اپنا خیال نہ رکھنے کا الزام لگا دیتا ہے، جس طرح کھانے بناتے وقت نمک مرچ ہر چیز کا خیال رکھا جاتا ہے اسی طرح شادی کے بعد شوہر کو یہ بھی ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ اپنی بیوی کو نہ صرف پیار بھری نظروں سے دیکھے بلکہ پیار سے بات بھی کرے اور پیارے لفظوں میں تعریف بھی کرے ، عورت کیلئے فنگر چپس سے پکوڑا بننا اور پکوڑے سے فنگر چپس بننا بہت آسان ہے وہ سب کچھ برادشت کر سکتی ہے لیکن اپنے شوہر کی محبت میں کمی اس سے برداشت نہیں ہوتی ، خوشگوار ازدواجی زندگی کا مزہ اس کھانے کی طرح ہے جو ہلکی آنچ میں پکا ہوا ہو جس میں بہت ذائقہ ہوتا ہے ، اسی طرح ہلکی پھلکی تعریف، پلکی پہلکی میٹھی میٹھی باتیں زندگی میں شرینی بھر دیتی ہیں ، یہ تو سائنس بھی مانتی ہے کہ گھر کے فنگر چپس باہر کے فنگر چپس سے بہترین ہوتے ہیں اور صحت کیلئے بہت ہی اچھے ہوتے ہیں ۔۔
پرنس کی کتاب" I Love Pakora" سے اقتباس
پرنس کی کتاب" I Love Pakora" سے اقتباس
No comments:
Post a Comment