ہمارے دماغوں میں آج بھی یہ گھسایا جاتا ہے کہ بس وطن کا دفاع تو فوجی ہی کر سکتے ہیں، پولیس والے تو جھک مارتے ہیں، سیکیورٹی گارڈز بھی جھک مارتے ہیں اور عوم تو بالکل بھی نہیں ملک سے محبت کرتے کیونکہ ان سب کے پاس فوجی وردی نہیں، کیا ملک سے محبت کیلئے وردی کی ضرورت ہوتی ہے ، ہمیں یہ کیوں احساس دلایا جاتا ہے کہ ہم فوج کہ بغیر کچھ نہیں ، ہمیں کیوں بچپن سے ہی کمزور بنایا جاتا ہے اور ایک فوجی کا بچہ بہادر ہوتا ہے ، اس کو بار بار یہ کہا جاتا ہے یہ تو فوجی کا بچہ ہے یہ تو بہادر باپ کا بچہ ہے کیا باقی بچے بزدلوں کے بچے ہیں، کیا عوام کی حیثیت بس کیڑے مکوڑوں جیسی ہے ان کی اپنی کوئی ویلیو نہیں ان کا اپنا کوئی مقام نہیں ، اگر ہم نے ایک قوم بن کر رہنا ہے تو یہ کہنا ہوگا کہ ہم سب بہادر ہیں اور اپنے ملک کا دفاع کرنا جانتے ہیں یہ جو خود ساختہ ٹھیکہ ہم نے فوج کو دیا ہے اس بُت کو اپنے دماغوں سے توڑنا ہوگا اور ہر شخص کو ایک جنونی محب وطن بننا ہوگا ورنہ ہم یوں ہی انگریزوں اور فوج کے زہنی غلام بنے رہیں گے ، کوئی ہماری عزت نہیں کرے گا ۔
۔
زریاب شیخ
۔
زریاب شیخ
No comments:
Post a Comment