Friday, April 17, 2015

یہ ملک ہمارے باپ کا ہے

جناب یہ کون لڑکی ہے،،، ارے آپ کو نہیں پتہ یہ قوم کی بیٹی ہے،، اوہ اچھا اچھا ،، اور یہ کون ہے ،،،، ارے کمال کرتے ہیں آپ ،، یہ قوم کی ماں ہے ،، واہ جی کیا بات ہے اور یہ اتنی پیاری سی لڑکی کون ہے ،، دیکھیں زرا نظریں صحیح کریں ، یہ قوم کی بہن ہے اوہ سوری جی ،،،،،، اچھا وہ کون ہے ،،، ارے بھائی کبھی اخبار بھی پڑھ لیا کرو وہ قوم کی بھابھی ہیں ، ان کو " نیشنل بھابھی کا " خطاب ملا ہے ،، اچھا اچھا اور وہ بے چاری کون ہے جس کی عزت لوٹ لی تھی کل کچھ بدمعاشوں نے ،، جانے دو یار وہ حوا کی بیٹی ہے ،، ،، جناب وہ قوم کی بیٹی کیوں نہیں ،،، ارے اب میں اس بارے میں کیا کہہ سکتا ہوں ،،، اچھا یہ بتائیں اس قوم کا باپ کوئی نہیں ،،، ارے کمال کرتے ہیں ،، ہے نہ باپ ۔۔ ہم سارے باپ ہی تو ہیں ، یہ ہمارے باپ کی سڑک ہے جیسے چاہیں گاڑی کھڑی کریں، جب چاہیں اشارہ توڑیں ، یہ ہمارے باپ کا ملک ہے ، ہماری مرضی نہیں دیتے ٹیکس جو کرنا ہے کرلو ،جس کو چاہے لوٹ لو ، یہ ہمارے باپ کا ملک ہے ، ہماری مرضی بجلی چوری کریں ، ڈاکے ڈالیں ، کوئی روک کر تو دکھائے ، یہ سب کچھ ہمارے باپ کا ہے

یہ عشق کیا ہے

زریاب مجھے بتاؤ یہ عشق کیا ہے ،،، اچھا تو سنو ،، کسی غیر لڑکی کو دیکھ کر نظریں جھکانا عشق ہے، اس سے اخلاق سے بات کرنا عشق ہے، اس کے بارے مین اچھا سوچنا عشق ہے، جب تمھاری بیوی گرمی میں کھانا پکاتی ہے تو اس کی تعریف کرنا عشق ہے، جب وہ شدید تکلیف میں بچہ پیدا کرتی ہے تو اس کیلئے دعا کرنا عشق ہے، اس کی غلطی پر بھی مسکرا دینا عشق ہے، بچوں کے سامنے اسے پیار سے سمجھا دینا عشق ہے، جانتے ہو عشق کی انتہا کیا ہے، اپنے ماں باپ کو پیار سے دیکھنا عشق کی انتہا ہے، اپنے مسلمان بھائی کی کبھی دل آزاری نہ کرنا عشق کی انتہا ہے، بھوکے کو کھانا کھلانا عشق کی انتہا ہے، غریب کو محبت سے دیکھنا اور حقیر نہ سمجھنا عشق کی انتہا ہے، اللہ کی رضا میں راضی رہنا عشق کی انتہا ہے، یہ ہی عشق ہے جو مسلمان کو انسان بناتا ہے اور پھر اللہ سے ملاتا ہے ، مگر افسوس ہم یہ عشق کہیں رکھ کر بھول گئے ہیں ، اب کہاں ہے یہ عشق، کون کرتا ہے یہ عشق ، مجھے میرا عشق لوٹا دو ، مجھے میرا عشق لوٹا دو۔
۔

Thursday, April 9, 2015

حیرت انگیز

کیا آپ کو معلوم ہے کہ مچھلی کو پانی سے نکالیں تو وہ مر جاتی ہے، آپ شاید یہ بھی نہیں جانتے کہ ٹرین کی پٹڑی پر لیٹنے کے بعد اگر ٹرین اوپر سے گزر جائے تو انسان زندہ نہیں بچتا، ہو سکتا آپ یہ بھی نہ جانتے ہوں کہ سانپ کے کاٹنے سے بندہ چند لمحوں میں اللہ کو پیارا ہو جاتا ہے، سائنس کہتی ہے کہ اگر آپ ایک چٹکی سائینائیڈ کھا لیں تو اگلے دن آپ قبرستان میں ہوں گے، کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے کہ اگر انسان کنپٹی پر گولی رکھ کر چلا دے تو اسے موت آ جاتی ہے ، مزید حیرت ناک اور حیرت انگیز معلومات کیلئے پڑھتے رہیں

گولی مار بھیجے میں

نیچے پھینک دوں، ٹرین کی پٹڑی سے باندھ دوں ، زہر دودھ میں ملا کر پلا دوں، پنکھے میں پھندا ڈال کر پھانسی دیدوں جو لڑکی بن کر دوسروں کے دل سے کھیلتے ہیں لیکن پھر مجھے خیال آیا کہ خودکشی حرام ہے اور میرے مرنے کے بعد گھر والوں پر کیا بیتے گی یہ سوچ کر کنپٹی پر سے پستول ہٹا دی ،،، grin emoticon
.
زریابیاں

موٹی لڑکی

اگر تم چاہتے ہو کہ کوئی تم کو ٹوٹ کر چاہے، سچے دل سے پیار کرے او تمھاری روح میں اتر جائے تو کسی موٹی لڑکی سے شادی کرلو، کیونکہ موٹی لڑکیاں زیادہ با وفا ہوتی ہیں 
۔
زریابیاں

یہ عشق برا بے دردی ہے

اگر خواب میں وہ شخص نہ آتا تو شاید زندگی گزر جاتی اور یہ معلوم نہ ہو پاتا کہ پیار، عشق، اور محبت میں کیا فرق ہے ، عالم رویا میں اس نیک سیرت انسان سے میری ملاقات ہوئی اور اسے جب میں نے اپنی مشکل بتائی تو وہ مسکرایا اور بولا دیکھو یہ تو بہت ہی آسان ہے ،، پیار ہمیشہ بچی سے ہوتا ہے ، عشق ہمیشہ لڑکی سے ہوتا ہے اور محبت ہمیشہ آنٹی سے ہوتی ہے ، آج میں بھی اس شخص کا بہت بڑا مرید ہوں ۔۔۔ 

ہاتھ سے محنت کرنا اچھی بات ہے جی

ہاتھ سے محنت کرنے کا بہت اجر ہے پہلے پہل میں جب دوسروں کو دیکھتا تھا تو ہنستا تھا مذاق اڑاتا تھا لیکن پھر جب خود کام کرنا شروع کیا تو ایک عجیب سی خوشی کا احساس ہوا ، سوچتا ہوں کہ واقعی ہاتھ اللہ کی بہت بڑی نعمت ہیں اور ایسے ہی لوگ کام چوروں کو نہیں کہتے کہ تمھارے ہاتھ تو ٹوٹے ہوئے ہیں ، میں 6 سال سے اپنے ہاتھوں سے کام کر رہا ہوں اور آج میں ایک کامیاب شوہر ہوں میری بیوی مجھ سے بہت خوش ہے کیونکہ اس کو میرے ہاتھ کے دُھلے کپڑے، برتن اور گھر کی ہر چیز صاف ملتی ہے ، فخر ہے کہ میرے ہاتھوں نے مجھ کو ایک مثالی شوہر بنا دیا ہے ، اب لوگ مجھ پر ہنستے ہیں لیکن میں نے کبھی کسی کی بات کا مائنڈ نہیں کیا

فوج اور عوام

ہمارے دماغوں میں آج بھی یہ گھسایا جاتا ہے کہ بس وطن کا دفاع تو فوجی ہی کر سکتے ہیں، پولیس والے تو جھک مارتے ہیں، سیکیورٹی گارڈز بھی جھک مارتے ہیں اور عوم تو بالکل بھی نہیں ملک سے محبت کرتے کیونکہ ان سب کے پاس فوجی وردی نہیں، کیا ملک سے محبت کیلئے وردی کی ضرورت ہوتی ہے ، ہمیں یہ کیوں احساس دلایا جاتا ہے کہ ہم فوج کہ بغیر کچھ نہیں ، ہمیں کیوں بچپن سے ہی کمزور بنایا جاتا ہے اور ایک فوجی کا بچہ بہادر ہوتا ہے ، اس کو بار بار یہ کہا جاتا ہے یہ تو فوجی کا بچہ ہے یہ تو بہادر باپ کا بچہ ہے کیا باقی بچے بزدلوں کے بچے ہیں، کیا عوام کی حیثیت بس کیڑے مکوڑوں جیسی ہے ان کی اپنی کوئی ویلیو نہیں ان کا اپنا کوئی مقام نہیں ، اگر ہم نے ایک قوم بن کر رہنا ہے تو یہ کہنا ہوگا کہ ہم سب بہادر ہیں اور اپنے ملک کا دفاع کرنا جانتے ہیں یہ جو خود ساختہ ٹھیکہ ہم نے فوج کو دیا ہے اس بُت کو اپنے دماغوں سے توڑنا ہوگا اور ہر شخص کو ایک جنونی محب وطن بننا ہوگا ورنہ ہم یوں ہی انگریزوں اور فوج کے زہنی غلام بنے رہیں گے ، کوئی ہماری عزت نہیں کرے گا ۔
۔
زریاب شیخ

محنت کش کسے کہتے ہیں

کسی دانا نے مجھ سے پوچھا کہ آج کے دور میں محنت کش کسے کہتے ہیں تو میں کافی دیر تک سر کھجاتا رہا اور بولا کہ جو انسان محنت کے ساتھ ساتھ کَش بھی لگائے اس کو محنت کش کہتے ہیں ۔

نئے نئے محاورے

تعلیم بالغاں کے سلسلے میں آج ہم آپ کو محاوروں کے پیچھے چھپی کہانیوں کے بارے میں بتائیں گے ہر محاورہ کسی وجہ سے بنتا ہے ، اس کے پیچھے ایک دلچسپ کہانی ہوتی ہے، ایک دفعہ کا زکر ہے کہ لڑکے والے ایک لڑکی کا رشتہ دیکھنے گئے، لڑکی والوں نے خوب عزت افزائی کی اور کھانے کا جب وقت ہوا تو بہت زور دیا کہ پیٹ پوجا کرکے جائیں، لڑکے والوں نے بادل نخواستہ تہے دل سے ان کی آفر قبول کی ، لڑکی اپنے خوبصورت ہاتھوں سے کھانا ان کیلئے لائی ، وہ بلاشبہ بہت حسین تھی جیسے کہ بہت فرصت میں اس کو بنایا گیا ہو، لڑکا اسے دیکھے جا رہا تھا جیسے ہی اس نے کھانے کی طرف دیکھا تو بے ساختہ اس نے اپنی اماں جان کی طرف دیکھا اور بولا کہ یہ منہ اور مسور کی دال۔۔۔۔ بس اس دن سے آج تک کبھی لڑکی والوں نے جب بھی کوئی رشتہ دیکھنے آیا ان کے سامنے دال نہیں رکھی ،،،،، 
۔
زریابیاں
زریاب شیخ

خواتین اور کھٹا

خواتین کو کھٹا کھاتے دیکھ کر میرا دل بھی کھٹا کھٹا ہونے لگتا ہے ، یہ خیالات ایک گول کپے کی دکان پر ایک خاتوں کو کھٹا پانی پی کر عجیب و غریب منہ بناتے ہوئے دیکھنے کے بعد آیا 

دوسروں کو نصیحت اور خود میاں فصیحت

ارے یہ دیکھو کتنی بُری لڑکی ہے ، ماڈلنگ کے نام پر جسم کی نمائش کرتی ہے یہ تو پکی جہنم میں جائے گی ،،،، یہ الفاظ تھے میرے ساتھ ٹرین میں بیٹھے شخص کے جو آنکھیں پھاڑ کر اخبار میں ماڈل کی تصویر دیکھے جا رہا تھا لیکن یہ الفاظ ویسے اکثر لوگوں کی زبان پر ہوتے ہیں ، سوچنے کی بات ہے اگر وہ کم کپڑے پہن کر خراب ہے تو کیا دیکھنے والا فرشتہ ہے ، دیکھنے والا تو پتہ نہیں کیا کیا دیکھ رہا ہوتا ہے تو پھر وہ اپنے آپ کو شریف کیسے کہتا ہے ، ہمارے معاشرے میں ہر کوئی مفتی بنا ہوا ہے ، خود بھلے رات بھر لڑکیوں سے فون پر ایسی ویسی باتیں کرتے ہوں لیکن دنیا کے سامنے مومن بن جاتے ہیں،میں سر جھٹک کر موبائل میں سنی لیون کا ویڈیو سانگ دیکھنے لگا اور سوچنے لگا کہ واقعی اے دنیا پیتل دی ....... grin emoticon
.
زریابیاں
زریاب شیخ

درخت شریف ہوتے ہیں

اس زمین پر سب سے شریف درخت ہوتا ہے کیونکہ اس کے نیچے چھپ چھپ کر جو کچھ ہوتا ہے وہ خود ہی دیکھتا رہتا ہے لیکن کسی کو بتاتا نہیں ،، اس کے بعد کمرے کی دیواریں ہوتی ہیں جو ساؤنڈ پروف تو نہین ہوتیں لیکن ان کی کوشش ہوتی ہے کہ آپ کے پیار بھری آوازیں اور غصہ سے بھری ساؤنڈ گھر تک ہی رہے، اس کے بعد سب سے قریب آپ کے تکیہ ہوتا ہے جس کو سینے سے لگا کر آپ رو لیتے ہیں یا ٹھنڈی آہیں بھر لیتے ہیں سوچیں گر ان سب کی زبان ہوتی تو کیا ہوتا ،، جیسے درخت ایک دم بولتا اوئے بندہ بن ،،، یہ کیا کر رہا شرم نہٰیں آتی ، ایسی حرکتیں کرتے ہوئے کچھ تو خیال کر،،، اگر دیواروں کی زبان ہوتی تو وہ بولتی ارے کمینوں بتی ہی بجھا دو ، کچھ تو شرم کرلو ، کچھ تو رحم کرلو ،، تم لوگوں کو تو زرا سی بھی شرم نہیں ،، اور تکیہ کی زبان ہوتی تو وہ بولتا ،، بہن اتنا نہ دباؤ کہ میں مر ہی جاؤں اگر دبانے کا اتنا ہی شوق ہے تو جس کے خواب دیکھ رہی ہو اس کا جا کر گلا دبا دو ،،، اس لئے شکر کریں کہ ان کی زبان نہیں صرف کان ہیں ، اس لئے صرف کان کھلے رکھیں اور زبان بند ۔۔۔ تو پھر اس دنیا مین امن ہوجائے ،، ساری فساد کی جڑ یہ زبان ہے ،،، زرا کان دھریئے

عورت صرف کھیلنے کیلئے نہیں بنی ۔۔۔۔۔۔ زریاب شیخ

۔
جب لڑکا یا لڑکی جوان ہوتے ہیں تو ان کے جذبات میں تبدیلی آتی ہے ، بچے ایک دوسرے کے ہاتھ پر ہاتھ رکھیں تو کچھ محسوس نہیں کرتے لیکن جیسے ہی وہ جوان ہوتے ہیں تو ان کا ہاتھ چھوتے ہی دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے ، یہ دنیا محبت کے نتیجے میں بنی ، اللہ نے اس زمین پر ہر جانور کے دل میں ہر انسان کے دل میں محبت ڈال دی ہے،اسی لئے جب ہم صنف مخالف کو دیکھتے ہیں تو ایک عجیب سا احساس پیدا ہوتا ہے لیکن اس محبت کو سب سے زیادہ نقصان "گندی فلموں" نے پہنچایا اور مرد کی نظر میں عورت کو محبت کی علامت کی بجائے ایک کھلونا بنا دیا کہ جب چاہا استعمال کیا ، عورت جس کے سینے پر سر رکھ کر سکون ملتا تھا جس کی گود میں سر رکھ کر باتیں کرتے وقت گزرنے کا پتہ نہیں چلتا تھا جس کے ساتھ چہل قدمی کرتے مرد تھکتا نہیں تھا جس کی ہنسی کوئل کی کو کو سے بھی پیاری تھی ہم نے وہ سب کہیں کھو دیا ہے، جب ایک مرد گندی فلم دیکھتا ہے تو وہ یہ بھول جاتا ہے کہ عورت کے بھی جذبات ہوتے ہیں اسے صرف اپنے جذبات کا خیال رہتا ہے ، ان گندی فلموں نے میاں بیوی کو ایک دوسرے سے بہت دور کردیا ہے ، ایک بیوی اپنے شوہر کیلئے سجتی سنورتی ہے لیکن جب وہ اسے دیکھتا ہی نہیں تو وہ اندر ہی اندر مرتی رہتی ہے، عورت چاہے موٹی ہو یا سمارٹ دونوں کی محبت میں کوئی فرق نہیں ہوتا، اسلام نے جس عورت کو عزت دی جس کو پاؤں کی جوتی سے پاؤں کی جنت بنا دیا اس کی ہم بالکل قدر نہیں کرتے،ایک مرد اپنے نظروں سے بھی عورت کا جسم نوچتا ہے اور جب شادی ہوتی ہے تو اس کی روح تک کو زخمی کرتا چلا جاتا ہے جسے وہ محبت سمجھ بیٹھتا ہے وہ صرف جسم کی پیاس ہوتی ہے اور اس پیاس سے مرد تو چاہے مزے لے رہا ہوتا ہے لیکن عورت کو ایسا لگتا ہے جیسے مرد اس کا خون چوس رہا ہے، عورت محبت کیلئے بنی ہے جسم سے کھیلنے کیلئے نہیں بنی،اپنی بیوی کو دیکھنا ، اس کی تعریف کرنا ، اس کے ساتھ وقت گزارنا، بارش میں اس کے ساتھ چھت پر جانا ، ڈوبتے سورج کو دیکھنا، لانگ ڈرائیو پر اس کی سریلی آواز میں گانے سننا ، اس کی شوخ چنچل اداؤں کی تعریف کرنا یہ ہی زندگی ہے یہ ہی رومانس ہے ، ہم مرد گندی فلمیں ، گندی تصویریں دیکھ کر اپنے دماغ سے اپنے دل سے آپنی آنکھوں سے وہ محبت کھو رہے ہیں جو ہمیں ایک عورت سے کرنی چاہیئے ، اب بھی وقت ہے ہمیں سدھرنا ہوگا ورنہ وہ دن دور نہیں جب شادی صرف جسم کا کاروبار بن جائے گا ، عورت شادی کے نام پر بکا کرے گی اور مرد ہوس کا پجاری کہلائے گا ،، زرا سوچیئے
۔
پرنس کی کتاب" یہ جسم کھلونا تو نہیں " سے اقتباس

انگریزی فوبیا

پاکستان میں ایسے لوگ بھی بستے ہیں جن کو انگریزی فوبیا ہوتا ہے ان کے سامنے اگر کوڑا اٹھانے والا انگریزی کے دو بول بول دے تو ان کا دل خوشی سے باغ باغ ہو جاتا ہے اور اگر کوئی ان کے ٹامی کو کتا کہہ دے تو فوراً غصہ میں آجاتے ہیں حالانکہ کتے کو کتا کہیں تو اسے بڑی خوشی ہوتی ہے.
.
زریاب شیخ