مرد نے عورت کو تسکین ہوس بنالیا جو عورت محبت کا دوسرا نام تھی اسے جسم اور دل بہلانے کا زریعہ سمجھ لیا جو عورت گھر کی چاندنی تھی پھر محلے کی زینت بن کر رہ گئی جو عورت گلاب کا پھول تھی اس کی خوبصورتی کو لوگ اپنے ہاتھوں سے مثلنے لگے جو عورت حیا اور پاکباز تھی اسے بے حیا کرکے لوگ دولت سے اپنا پیٹ بھرنے لگے, آج ہر طرف بس ہوس ہی ہوس ہے جس کے باعث شریف لڑکیاں گھر میں ہی بوڑھی ہو رہی ہیں اور جو مجبور ہو کر پہلے ہی مرد کو سب کچھ سونپ دیتی ہیں تو نہ صرف ذلیل کیاجاتا ہے بلکہ کہا جاتا ہے کہ تو کل کو کسی اور کے ساتھ بھی ایسا کر سکتی ہے, آج اگر فیس بک سے عورت نکل جاۓ تویہ ختم ہو جاۓ , آج اگر ٹیلی ویژن سے عورت نکل جاۓ تو اس کی ریٹنگ ختم ہو جاۓ, براۓ مہربانی عورت کو حیا کا پیکر ہی رہنے دیں عورت اگر خراب ہوگئی تو پھر کوئی مرد بھی نہیں بچے گا اور یہ فخر نہیں بڑے شرم کی بات ہوگی.
.
زریابیاں
زریاب شیخ
.
زریابیاں
زریاب شیخ
No comments:
Post a Comment